ویلنٹائن ڈے کی تباہ کاریاں اور مسلم معاشرہ

IQNA

ویلنٹائن ڈے کی تباہ کاریاں اور مسلم معاشرہ

7:51 - February 14, 2022
خبر کا کوڈ: 3511307
اخلاقی اقدار سے دوری اور فحش کلچر کی ترویج کو محبت کا نام دیکر جوانوں کی زندگی تباہ کی جاتی ہے۔

ایک سازش کے تحت ویلنٹائن ڈے کو مسلم معاشرہ میں فروغ دیا جارہا ہے جس نے پاکیزہ معاشرہ کو بڑی بیدردی کے ساتھ بدامن اور داغدار کیا ہے۔ اخلاقی قدروں کو تہس نہس کیا ہے، اور رشتوں، تعلقات، احترام، انسانیت تمام چیزوں کو پامال کیا ہے۔ لال گلاب اور سر خ رنگ اس کی خاص علامت ہے، پھول کی تقسیم اور اس موقع پر ویلنٹائن کارڈ کا تبادلہ بھی اظہارِ محبت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ بڑے پیمانے پر اس کی تجارت ہوتی ہے اور ہوس پرست اس کو منہ بولے دام میں خریدتے ہیں۔ منچلوں کے لئے ایک مستقل تفریح کا سامان بن گیا ہے۔

 

ویلنٹائن کی جھوٹی محبت کا انجام کیا ہوتا ہے مختصر جملوں میں کہا جاسکتا ہے کہ

٭عشق کا بھوت نفرت میں بدل گیا، محبت کی شادمی کا دردناک انجام،

٭خاوند کے ہاتھوں محبوبہ کا قتل۔

٭عشق کی خاطر بہن نے بھائی کا قتل کر دیا۔٭محبوبہ محبوب سمیت حوالات میں بند۔

٭محبت کی ناکامی پر دو بھائیوں نے خود کشی کرلی۔

٭محبت کی ناکامی میں نوجوان ٹرین کے آگے گود گیا، جسم کے دوٹکڑے۔

٭ناکام عاشق نے لڑکی کو والدین چچا اور ایک بچی سمیت قتل کرڈالا۔

 

ویلنٹائن ڈے کی تباہ کاریاں اور  مسلم معاشرہ

 

یہ وہ اخباری سرخیاں ہیں جو نام نہاد محبت کی بنا پر معاشرتی المیہ بنی آئے روز اخبارات کی زینت بنتی جارہی ہیں۔ ( ویلنٹائن ڈے، تاریخ، حقائق اور اسلام کی نظر میں :119)

 

یہ وہ تلخ حقائق اور ویلنٹائن ڈے کی تباہ کاریوں کی ایک مختصر روداد ہے، جس سے صاف اندازہ ہوتا ہے کہ ویلنٹائن ڈے کے عنوان سے پوری دنیا میں کیا تباہی مچائی جاتی ہے اور کس طرح ایمان و اخلاق سے کھیلا جاتا ہے، معاشرے کو بے حیا بنانے اور نوجوانوں میں بے غیرتی اور بے حیائی کو فروغ دینے میں اس دن کی کیا تباہیاں ہیں، اس حقیقت سے کسی عقل مند اور سلیم المزاج انسان کو انکار نہیں ہو سکتا کہ اس وقت پوری دنیا میں بے حیائی کو پھیلانے اور بدکاری کو عام کرنے کی منصوبہ بند کوششیں ہو رہی ہیں، نوجوانوں کو بے راہرو کرنے اور بالخصوص مسلم نوجوانوں سے جذبہ ایمانی کو کھرچنے اور حیا و اخلاق کے جوہر سے محروم کر دینے کے یہ دن اور اس طرح کے بہت سے حربے اسلام دشمن طاقتیں استعمال کر رہی ہیں۔

 

امت مسلمہ کے نوجوانوں کو ان تمام لغویات اور واہیات قسم کی چیزوں سے بچنا ضروری ہے، اور معاشرے کو پاکیزہ بنانے اور اخلاق و کردار کو پروان چڑھانے کے لئے اس طرح کی بے حیائی کو فروغ دینے والے دنوں کا بائیکاٹ کرنا ضروری ہے، اور اس کے بالمقابل اسلام کی حیا کی پاکیزہ تعلیمات کو عام کرنے سکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں کے ماحول میں بالخصوص اور نوجوان اپنے افراد و احباب اور دوستوں میں بڑے اہتمام کے ساتھ اس دن کی حقیقت اور تباہ کاری سے آگاہ کریں اور ان تمام چیزوں سے اپنے آپ کو بچائیں جو کسی بھی اعتبار سے معاشرے میں بے حیائی کے پھیلنے کا ذریعہ بنے اور دنیا والوں کو اسلام کی بلند ترین تعلیمات کا خوبصورت نمونہ پیش کرنے والے بنیں۔

نظرات بینندگان
captcha