بين الاقوامی قرآنی خبررساں ايجنسی "ايكنا" نے روزنامہ " Straits Times" كے حوالے سے رپورٹ دی ہے كہ اس دارالقرآن میں لائبريری، كلاس رومز اور تعليم كی تمام سہوليات موجود ہیں اور اس دارالقرآن كی تاسيس كا مقصد قرآنی علوم كے محققين كی تربيت كرنا ہے۔ اس وقت تك اس دارالقرآن میں تعليم كے لیے ايك ۱۰۰۰ طلباء نے اپنے ناموں كا انداراج كروايا ہے۔ سينگاپور كی اسلامی كونسل كے سربراہ " علامہ موسی" نے اس دارالقرآن كی افتتاحی تقريب میں خطاب كرتے ہوئے كہا كہ قرآن مجيد میں تدبر اور اس كی آيات كو سمجھنے كی ضرورت ہے۔ انھوں نے كہا كہ سينگاپور كی تمام مساجد میں اسلامی اصولوں اور قرآن مجيد كی تعليم دی جاتی ہے۔ ليكن دارالقرآن ايك ايسا ادارہ ہے جس میں قرآن مجيد كی اعلی تعليم كا بندوبست كيا جائے گا۔ انھوں نے مزيد كہا كہ موجودہ دور میں قرآن مجيد كی غلط تفسير كا راستہ روكنے كے لیے قرآن مجيد كی آيات میں دقت كی ضرورت ہے۔ ياد رہے كہ سينگاپور ايشيا كے جنوب مشرق میں ايك چھوٹا سا ملك ہے جس میں مسلمانوں كی آبادی كا تناسب ۱۵فيصد ہے۔
380557