ایکنا نیوز- ڈان نیوز کے مطابق وزارت کے ذرائع نے بتایا کہ سرکاری اسکیم کے تحت عازمین کو مجموعی طور پر 4 ارب روپے سے زائد کی رقم واپس دی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں سرکاری اسکیم کے لیے لی گئی عمارات کے کرایوں میں حکومت کو بچت ہوئی ہے، جس کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا۔
مذکورہ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ سرکاری اسکیم کے تحت حرم کے قریب رہائش اختیار کرنے والے عازمین کو دور ٹھہرائے گئے حاجیوں کے مقابلے میں کم رقم واپس کی جائے گی۔
وزارت کے ذرائع کا کہنا تھا کہ حرم پاک سے دور قیام کرنے والوں کو 58 ہزار روپے جبکہ قریب رہائش اختیار کرنے والوں کو 20 ہزار روپے تک واپس کیے جائیں گے۔
اس سلسلے میں عازمین حاجی کیمپوں سے پاسپورٹ واپس لینے وقت رقم وصول کرسکیں گے۔
تاہم اس رقم واپسی سے متعلق سمری پر حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی، جس کے لیے اسے آج اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
دوسری جانب وزارت مذہنی امور نے حج کے نئے کوٹے میں سے پرائیویٹ اسکیم کا 40 فیصد کوٹہ واپس لینے کا فیصلہ کرلیا۔
اس سلسلے میں وزارت مذہبی امور نے سمری وفاقی کابینہ کو ارسال کردی ہے۔
وزارت مذہبی امور کے ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ آج (منگل کو) نجی اسکیم کے 40 فیصد کوٹے اور حج پلان کی منظوری دے گی۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے پہلے 16 ہزار اضافی کوٹے میں 40 فیصد نجی اسکیم کو دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
تاہم ذرائع نے بتایا کہ حج آپریشن کے آغاز اور جج میں کم دن رہ جانے کی وجہ سے اس کوٹے کو واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا۔
مذکورہ ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ پرائیویٹ کوٹہ، سرکاری کوٹے میں ضم کرکے 6 ہزار 316 درخواستوں کی دوبارہ قرعہ اندازی کی جائے گی، وزارت مذہبی امور وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد تیسری حج قرعہ اندازی کا اعلان کرے گی۔
ذرائع نےمزید بتایا کہ سرکاری حج اسکیم کے مزید 6 ہزار 316 ناکام درخواست گزاروں کو ایک اور موقع ملے گا۔