لبنانی سنی عالم: وہابی طرز فکر اسلامو فوبیا کی اہم ترین وجہ

IQNA

لبنانی سنی عالم: وہابی طرز فکر اسلامو فوبیا کی اہم ترین وجہ

11:46 - November 19, 2019
خبر کا کوڈ: 3506879
بین الاقوامی گروپ- لبنانی عالم کے مطابق وہابیت برطانوی تخیلق ہے اور بعض مغربی ممالک اسی وجہ سے اس طرز فکر کی حمایت کرتے ہیں۔

ایکنا نیوز سے گفتگو میں لبنانی علما الائنس کے رکن شیخ «صهیب حبلی» نے وہابیت کو برطانوی استعمار کی تخلیق قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسی طرز فکر سے مغرب اسلامو فوبیا کے لیے مدد لیتی ہے۔

 

انکا کہنا تھا کہ اس حوالے سے اسلامی چہرے کو بدنام کرنے کے لیے بھاری مقدار میں رقم مغرب کے تعاون سے خرچ کی جاتی ہے۔

 

انکا کہنا تھا کہ بنی امیہ کے زمانے سے اس طرز کے حامی افراد موجود ہیں اور اب آل سعود اس فکر کی ترویج کے لیے کام کررہی ہے کیونکہ انکے مفادات اسی میں پوشیدہ ہے۔

 

 

شیخ صهیب حبلی نے اس فکر کی جڑ کے حوالے سے کہا کہ اہل بیت رسول خدا(ص) اور  امام علی(ع) سے دشمنی کے نتیجے میں ایسے افراد سامنے آئے جنہوں نے شدت پسندی کی ترویج کے لیے کام کیا۔

 

شیخ صهیب حبلی نے لبنان میں مظاہروں کے حوالے سے کہا کہ مہنگائی کے خلاف مظاہروں کو دشمن اپنے مفادات کے لیے استعمال کرنے کے لیے میدان میں اتر چکے ہیں۔

 

انکا کہنا تھا کہ امریکہ حکام سعد حریری سے ملاقات میں صاف کہہ رہے ہیں کہ حکومت کی تشکیل میں حزب اللہ کے کردار کو ختم کیا جائے جو ممکن ہی نہیں۔

 

انکا کہنا تھا کہ افسوس کا مقام ہے کہ قرآن و اسلام کے نام پر بنانے والے مراکز میں قرآن کے خلاف کام اور سازشیں کی جاتی ہیں۔

 

وحدت؛ عظیم ترین اسلحہ

 

لبنانی اہل سنت عالم دین کے مطابق وحدت مسلمانوں کا اہم ترین ہتھیار ہے اور آج وحدت کے فقدان کے سبب مسلمان مشکلات سے دوچار ہیں۔

لبنانی سنی عالم:وہابی طرز فکر اسلام فوبیا کی اہم ترین وجہ

انکا کہنا تھا کہ وحدت کا مطلب یہ نہیں کہ شیعہ سنی یا سنی شیعہ سوچ اور عقیدہ پیدا کریں بلکہ قرآن کے مطابق عمل کو شیوہ بنائیں جیسا کہ قرآن کی آیت ۱۰۳ سوره آل‌عمران میں ارشاد ہوتا ہے کہ : «واعتصموا بحبل الله جمیعا ولا تفرقوا؛ ۔

 

لبنانی عالم دین نے تہران کی وحدت کانفرنس کو سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کانفرنس کے قرار دادوں پر عمل کے لیے کمیٹیوں کی تشکیل ضروری ہے۔

لبنانی سنی عالم:وہابی طرز فکر اسلام فوبیا کی اہم ترین وجہ

قابل ذکر ہے کہ تہران میں «وحدت امت اور مسجدالاقصی کا دفاع» تین روزہ کانفرنس ہفتے کو اختتام  پذیر ہوئی جسمیں دنیا کے مختلف ممالک سے تین سو پچاس علما اور دانشور شریک تھے۔/

3857856

نظرات بینندگان
captcha