کشمیر تنازع پر اقوام متحدہ کے غیرتبدیل شدہ موقف کا خیرمقدم کرتے ہیں، دفتر خارجہ

IQNA

کشمیر تنازع پر اقوام متحدہ کے غیرتبدیل شدہ موقف کا خیرمقدم کرتے ہیں، دفتر خارجہ

20:57 - August 07, 2021
خبر کا کوڈ: 3509956
پاکستان نےاقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان کی طرف سے جموں و کشمیر کے تنازع پر اقوام متحدہ کے مؤقف کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے جموں و کشمیر کے تنازع پر اقوام متحدہ کے موقف کی توثیق ہو گئی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق دفتر خارجہ کے بیاین سے ایک دن قبل ہی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن ڈیوجیرک نے نیویارک میں پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ کشمیر پر اقوام متحدہ کا موقف تبدیل نہیں ہوا۔

تاہم اس وضاحت کے باوجود اقوام متحدہ میں بھارتی سفیر ٹی ایس تری مرتی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ متنازع ریاست اب بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے۔

ہفتہ کو دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیان اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ جموں و کشمیر تنازع پر اقوام متحدہ کا موقف 'برقرار ہے' اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

انہوں نے کہا کہ یہ بیان درست وقت پر آنا خوش آئند ہے کیونکہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو دو سال مکمل ہوچکے ہیں، جو کہ اقوام متحدہ کے چارٹر، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن سمیت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

واضح رہے کہ 5 اگست 2019 کو حکمران جماعت بھارتیا جنتا پارٹی نے آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کردیا تھا جس کے بعد اب بھارت کے عوام وہاں جائیداد خرید کر مستقل طور پر وہاں بس سکتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ اس بیان نے اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندہ برائے جموں و کشمیر کے من گھڑت اٹوٹ انگ کے دعوے کو بھی رد کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت خود کو یاد دلاتا رہے کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر مسلمہ تنازع ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے میں سب سے طویل تصفیہ طلب مسئلہ ہے، کشمیر کبھی بھی بھارت کا حصہ نہیں تھا اور نہ ہو گا۔

زاہد حفیظ چوہدری نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادیں موجود ہیں کہ ریاست جموں و کشمیر کا حتمی فیصلہ کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق کیا جائے گا جس کا اظہاراقوام متحدہ کی سرپرستی میں جمہوری طریقے سے آزاد اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بالآخر بھارت کو کشمیریوں کی مرضی اور اقوام متحدہ کی متعدد قراردادوں کے مطابق عالمی برادری کے مؤقف کو تسلیم کرنا پڑے گا۔

نظرات بینندگان
captcha