ایکنا نیوز- عالمی تقریب مذاہب اسلامی کونسل کے مشیر ناظمی اردکانی نے مذکورہ نشست سے گفتگو میں کہا: اسلامی تمدن نو کے ایجاد کے حوالے سے اہم علمی کمیٹیون کی تشکیل کے علاوہ بیس خصوصی نشستیں منعقد ہوچکی ہیں
فلسطینی عالم دین حجتالاسلام والمسلمین محمد عبدالعال نے اسلامی تشخص کے حوالے سے علما کی ذمہ داریوں پر تاکید کی۔
انکا کہنا تھا کہ مغربی ثقافتی یلغار کے مقابلے میں رهبر معظم انقلاب ایک ایسا لیڈر ہے جو بصیرت کی بناء پر اسکا بخوبی مقابلہ کرسکتے ہیں۔
سمنگان کے امام جمعہ مولوی یعقوبی نے کہا کہ انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد سے مغربی تمدن ناکامی کی سمت گامزن ہے۔
مجلس خبرگان کے رکن آیتالله عباس کعبی نے انقلاب کے اگلے مرحلے کے نقشے کو رھبر معظم کی بصیرت کا نمونہ قرار دیا۔
انہوں نے قدس شریف کی آزادی اور وحدت امت کو بھی اہم ترین ضرورت قرار دیا۔
پاکستانی عالم دین انورالحق حقانی نے کانفرنس کے پیغام کو عالم اسلام کے لیے مفید قرار دیا اور کہا کہ ایران وحدت کے لیے عملی گام اٹھا رہا ہے اور بعض دیگر ممالک وحدت کی بات تو کرتے ہیں مگر عملا قریب ہے کہ وہ یہودیوں کو اپنے بلاک میں شامل کرے۔
عالمی تقریب مذاہب کونسل کے جنرل سیکیرٹری آیتالله محسن اراکی نے انقلاب کے اگلے مرحلے کے نقشے کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ دین اسلام اور رسالت رسول اسلام بھی ایک مذہب اور نقشہ راہ ہے تاکہ امت کو ایک نمونے کے طور پر پیش کریں اور پہلے مرحلے میں دین اسلامی کی تشکیل ہے جبکہ اگلا مرحلہ امام عصر کی آمد اور حکومت ہے۔
انکا کہنا تھا کہ اس مرحلے میں پہنچنے کے لیے تمام شعبوں میں اقتصادی ، ثقافتی اور اجمتاعی اقدامات کی ضرورت ہے۔
نشست کے اختتام پر انقلاب کے اگلے مرحلے کے تقشے پر جانفشانی سے کام کرنے پر زور اور تاکید کی گیی۔/