میوزیم میں تلاوت پر بلاگر گرفتار

IQNA

میوزیم میں تلاوت پر بلاگر گرفتار

5:27 - November 15, 2025
خبر کا کوڈ: 3519491
ایکنا: مصر کی سکیورٹی فورسز نے احمد السمالوسی نامی نوجوان بلاگر کو گرفتار کر لیا، جس کی ویڈیو میں وہ مصر کے عظیم عجائب گھر کے اندر قرآن کی تلاوت کرتا ہوا دیکھا گیا تھا۔

ایکنا نیوز، القاہرہ نے رپورٹ کیا کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی اس ویڈیو میں السمالوسی کو عجائب گھر کے اندر چند فرعونی مجسموں کے سامنے کھڑے دکھایا گیا ہے، جہاں وہ سورۂ غافر کی وہ آیات بلند آواز میں پڑھ رہا ہے جن میں حضرت موسیٰؑ اور فرعون کی داستان، اور فرعونی کفر و شرک کا ذکر ہے۔

اس نوجوان کی بلند آواز میں قرآن خوانی نے وہاں موجود متعدد زائرین اور عجائب گھر کے عملے کو حیرت میں ڈال دیا۔

حکام اس ویڈیو کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ اس نوجوان کی شناخت، ویڈیو ریکارڈ کرنے کا وقت، اس کے محرکات اور دیگر حالات کا تعین کیا جا سکے۔

اسی ضمن میں، مصر کی وزارتِ سیاحت و آثارِ قدیمہ نے بیان جاری کیا کہ اگرچہ یہ عمل شرعی لحاظ سے کوئی خلاف ورزی نہیں، لیکن ثقافتی اور تمدنی اعتبار سے اسے موزه کے علمی و تاریخی ماحول سے مناسبت نہ رکھنے والا اقدام سمجھا جاتا ہے۔ عظیم مصری عجائب گھر دنیا کا سب سے بڑا میوزیم ہے جو قدیم مصری تہذیب کے لیے وقف ہے، اور اسے سوشل میڈیا کے لیے پس منظر کے طور پر استعمال کرنا نامناسب اور ناقابلِ قبول رویہ ہے۔

مصر کے دینی ادارے کا ردِعمل

ہشام ربیع، دارالافتاء مصر کے فتوٰی سیکرٹری، نے اس ویڈیو پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ قرآن کی تلاوت اللہ کے قرب کا عظیم ذریعہ ہے، جو دلوں کو منور کرتی اور روح کو سکون بخشتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قرآن کی تلاوت ہر اس جگہ جائز ہے جو اس کی حرمت اور عظمت کے شایانِ شان ہو، اور اس سلسلے میں سورۂ مزمل کی آیت "فَاقْرَءُوا مَا تَيَسَّرَ مِنْهُ" کا حوالہ دیا، یعنی "جتنا قرآن آسانی سے پڑھ سکو، پڑھو۔"

بازداشت صاحب ویدئو قرائت قرآن در موزه بزرگ مصر

 

ہشام ربیع نے اپنے فیس بک صفحے پر لکھا کہ عبادت کو دکھاوے یا شہرت حاصل کرنے کا ذریعہ بنانا اس کے مقصد سے انحراف ہے، کیونکہ عبادت کا اصل جوہر اخلاص ہے، نہ کہ لوگوں کی توجہ حاصل کرنا یا انہیں کوئی جھوٹا پیغام دینا۔

انہوں نے کہا کہ جس انداز میں ویڈیو میں قرآن پڑھا گیا ہے، گویا پڑھنے والا خود کو حق کا نمائندہ اور اردگرد موجود لوگوں کو غفلت میں ڈوبا ہوا دکھانا چاہتا ہے، اس طرح عبادت ایک خفیہ تعلق سے نکل کر عوامی نمائش بن جاتی ہے، جو ایمان کی روح کے لیے خطرہ ہے۔

قرآن کو ملامت کا ذریعہ بنانا درست نہیں

ربیع نے یہ بھی کہا کہ خطرہ اس وقت بڑھ جاتا ہے جب قرآن کی ایسی آیات منتخب کی جائیں جن میں مخصوص پیغام ہو، مثلاً موسیٰؑ اور فرعون کی داستان، اور انہیں عظیم مصری عجائب گھر کے اندر پڑھا جائے ،گویا یہ تاثر دیا جائے کہ وہ مقام جو ایک پوری قوم کی تہذیب و تاریخ رکھتا ہے، "شرک کا گھر" ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ طرزِ عمل قرآن کے مقام و احترام کے خلاف ہے اور ایک بڑا گناہ ہے۔/

 

4316421

نظرات بینندگان
captcha