
ایکنا نیوز، انڈیپنڈنٹ اردو نے رپورٹ کیا ہے کہ لدھیوالا وڑائچ کے قریب واقع اس مرکز، یعنی "قرآن محل" میں قدیم و جدید قرآن کے ایک لاکھ سے زائد نسخے رکھے گئے ہیں، جنہیں دیکھنے کے لیے لوگ دور دراز علاقوں سے آتے ہیں۔
کلیماللہ، جو اس مرکز کے منتظمین میں سے ایک ہیں، نے بتایا کہ وہ اس مقدس مقام کے خادم ہیں۔ ان کے والد نے کئی سال پہلے چند دوستوں کی مدد سے دس سال کی محنت کے بعد ایک مکمل ہاتھ سے لکھا ہوا قرآن تیار کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا: میرے والد نے برسوں پہلے قرآنِ پاک کو اپنے ہاتھ سے لکھا، اور اب میں اس کی حفاظت کر رہا ہوں۔
کلیماللہ نے وضاحت کی کہ جب ان کے والد نے قرآن لکھنے کا فیصلہ کیا، اُس وقت وسائل بہت محدود تھے۔انہوں نے قرآن لکھنے کے لیے خاص کاغذ بیلجیم سے منگوایا۔ چونکہ کاغذ چھوٹے سائز کا تھا، اس لیے انہوں نے چار صفحات کو جوڑ کر ایک مکمل صفحہ بنایا، اور اسی پر قرآن لکھنا شروع کیا۔ لکھائی کے دوران ان کے چند قریبی دوست بھی ساتھ رہتے تھے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ قرآن لکھنے کے لیے ایک خاص قسم کی سیاہی تیار کی گئی تھی جو زعفران، مُشک، آبِ زمزم اور گلاب سے بنائی گئی تھی۔

کلیماللہ کا کہنا تھا کہ اس قرآن محل میں ایک لاکھ سے زائد قرآن مجید کے نسخے محفوظ ہیں۔ وہ قرآنی نسخے جنہیں لوگ احترام کے باعث پانی میں بہا دیتے ہیں یا دفن کرتے ہیں، ہم انہیں جمع کرتے ہیں، جلدبندی کرتے ہیں اور بہتر حالت میں محفوظ رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں سے لوگ قرآن محل کی زیارت کے لیے آتے ہیں، جہاں قرآن کے ہزاروں نسخوں کو محبت، احترام اور حفاظت کے ساتھ رکھا گیا ہے۔/
4314698