بين الاقوامی گروپ : شام میں شرپسند عناصر اور ان كے بيرونی اتحادی بشار اسد كے اقتدار پر دباؤ ڈالنے كے لیے ہر وسيلے سے استفادہ اوراسلامی بيداری كو اپنے مفادات كے لیے استعمال كرنے كی مسلسل كوشش كر رہے ہیں ؛ اس سلسلے میں شام كی سرزمين پر القاعدہ كی موجودگی اور اس ملك پر اقتصادی پابنديوں كا دقت سے جائزہ لينے كی ضرورت ہے ۔
گزشتہ ايك سال سےعالمی صیہونيزم كے اشتعال پر يورپين يونين كی جانب سے شامی عوام پر اقتصادی لگائی جانے والی پابنديوں نے ملك كے طبی نظام كو تہس نہس كر ديا ہے جبكہ شام كا بينكاری نظام بھی اس حملے سے محفوظ نہیں رہا ہے ۔
واضح رہے كہ شام میں چھوٹی سطح كے سرمایہ كار اور كم آمدنی والے افراد كو يورپين يونين كی جانب سے لگائی جانے والی پابنديوں كی مشكلات كا سامنا كرنا پڑ رہا ہے جبكہ اس منصوبے كا دوسرا شوم حصہ شرپسندوں كو اسلحے كی فراہمی كے ساتھ ساتھ شامی حكومت گرانے كے لیے يورپ اوراس كے حليف عرب ممالك كی جانب سے ان كی مسلسل حمايت كرنا ہے ۔
1012501