صہیونی مظالم نے دنیا کے ضمیر کو جگا دیا ہے

IQNA

ملایشین ایکٹویسٹ ایکنا سے:

صہیونی مظالم نے دنیا کے ضمیر کو جگا دیا ہے

5:41 - September 24, 2025
خبر کا کوڈ: 3519206
ایکنا: عزمی عبدالحمید کے مطابق صمود فلوٹیلا، اسرائیلی جرائم کے خلاف عالمی بیداری کی علامت ہے.

عزمی عبدالحمید نے کہا کہ دنیا کے درجنوں ممالک کے سرگرم کارکنان نے ناوگان صمود کی تشکیل میں حصہ لیا ہے، جو اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کے خلاف عالمی ضمیر کی بیداری کی عکاسی کرتا ہے۔

عزمی عبدالحمید، صدر مشاورتی کونسل برائے اسلامی تنظیمات ملائیشیا (MAPIM) نے ایکنا نیوز سے گفتگو میں، جو 39ویں بین الاقوامی کانفرنس برائے وحدت اسلامی کے موقع پر ہوئی، کہا: مسلمانوں کے اتحاد کی سب سے بڑی بنیاد ایک قبلے پر ایمان رکھنا ہے۔ مشترکہ قبلہ دراصل مسلمانوں کے درمیان ایک ہی مرجع اور ایک خدا پر ایمان کی علامت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں فلسطین اور دنیا کے تمام مظلوم مسلمانوں کے دفاع کے لیے ایک مضبوط آواز بنانی چاہیے اور اسے اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں میں مؤثر طور پر استعمال کرنا چاہیے۔

عبدالحمید نے مزید کہا : اسلامی تعاون تنظیم (OIC) ایک بہترین پلیٹ فارم ہے جو مسلمانوں کو موجودہ بحرانی حالات سے نجات دلانے کی صلاحیت رکھتا ہے، لیکن یہ ادارہ اپنی اصل ذمہ داری ،دنیا بھر کے مسلمانوں کی حمایت کو درست انداز میں ادا کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہ باتوں میں تو متحد ہیں لیکن عمل میں منتشر۔ ہمیں چاہیے کہ عملی اتحاد کا مظاہرہ کریں اور اقتصادی بائیکاٹ و تحریم کے ذریعے استکباری طاقتوں کو امت مسلمہ کی قوت اور اہمیت کا احساس دلائیں۔

MAPIM کے سربراہ نے حالیہ دنوں میں امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے ایران کی سرزمین، بشمول اس کے جوہری اور غیر فوجی تنصیبات پر غیر قانونی اور بلاجواز فوجی حملے کی شدید مذمت کی۔ ان کے بقول یہ اقدامات بین الاقوامی قوانین، ایران کی خودمختاری اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کی حکومت نے بھی اس جارحیت کی باضابطہ مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم میں ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ملائیشیا خاموش نہیں رہا جبکہ عالمی قوانین کو ان ممالک کی جانب سے پامال کیا جا رہا ہے جو سزا سے محفوظ رہ کر عمل کرتے ہیں۔

اسلامی ممالک کے مابین مضبوط اتحاد کی ضرورت

عبدالحمید نے کہا: مسلمان ممالک کو ناکارہ اداروں جیسے اقوام متحدہ سے التجا نہیں کرنی چاہیے۔ انہیں چاہیے کہ او آئی سی، غیر جانبدار تحریک (NAM)، آسیان، بریکس اور دیگر کثیرالجہتی معاہدوں کے ذریعے متوازی سفارتی اتحاد قائم کریں تاکہ جارح ممالک کو بے نقاب، تنہا اور دباؤ کا شکار کیا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ: ملائیشیا، جو اکثریتی مسلم ملک ہے اور غیر جانبدار تحریک کا رکن ہے، اس کے پاس اخلاقی اور سیاسی دونوں طرح کی حیثیت ہے کہ وہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف سفارتی، قانونی اور اسٹریٹجک اقدامات کی قیادت کرے"

فلوٹیلا صمود؛ آزاد ضمیروں کی علامتی کوشش

عبدالحمید نے کہا کہ: "غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت اور محاصرے کو توڑنے کے لیے ایک مثبت اقدام صمود فلوٹیلا(Global Sumud Flotilla) کی تشکیل ہے۔

یہ ناوگان تیونس، مراکش، اسپین، اٹلی اور ملائیشیا سمیت مختلف ممالک کے افراد پر مشتمل ہے اور متعدد بار اسرائیلی حملوں کا نشانہ بننے کے باوجود، غزہ کا محاصرہ توڑنے کے مقصد سے اپنے سفر کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بیڑا مختلف ممالک کے آزاد خیال شہریوں کی شمولیت سے قائم ہوا ہے جس کا مقصد غزہ کے عوام تک انسانی امداد پہنچانا، ان کی المناک انسانی صورتِ حال کو دنیا کے سامنے اجاگر کرنا اور غزہ میں جنگ کے خاتمے کی ضرورت پر زور دینا ہے۔

شرکت کرنے والے ممالک نے واضح کیا ہے کہ امن، انسانی امداد کی ترسیل اور بین الاقوامی قوانین خصوصاً انسانی حقوق کی پاسداری ان کی مشترکہ اقدار ہیں۔/

 

4306212

نظرات بینندگان
captcha