ایکنا نیوز- اجلاس میں شرکاء نے نبی اکرم ﷺ کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں، سیرتِ طیبہ کی ترویج اور اسلام کی اصیل تعلیمات کی اہمیت پر تبادلۂ خیال کیا۔ شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ رسول اکرم ﷺ کی سیرت دنیا میں امن، ادیان و اقوام کے درمیان بقائے باہمی، مظلوموں کی حمایت، نسل پرستی و امتیاز کے خلاف جدوجہد، جھوٹ اور نفرت پھیلانے کی مزاحمت اور اسلاموفوبیا کے خاتمے کے لیے ایک مکمل نمونہ ہے۔
ایران کے وزیرِ خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس سالگرہ کی تقریب صرف ایک علامتی موقع نہیں بلکہ ایک حقیقی دعوت ہے کہ ہم اُن بلند اخلاقی و انسانی اقدار پر عمل کریں جن کی نمائندگی رسول اکرم ﷺ نے کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ پیغام عالمی برادری کو ترغیب دیتا ہے کہ وہ ان لازوال اقدار پر مزید غور کرے جو سرحدوں اور مذاہب سے بالاتر ہیں اور جو ثقافتی و تعلیمی تعاون اور انسان دوست اقدامات کے لیے تحریک فراہم کر سکتے ہیں تاکہ باہمی احترام اور سمجھ بوجھ کو فروغ دیا جا سکے۔ آج کی بکھری ہوئی دنیا کو ان ہی اقدار کی ضرورت ہے تاکہ اقوام اور انسانوں کے درمیان زیادہ خلوص پر مبنی تعلقات قائم ہو سکیں۔
ایرانی وزیرِ خارجہ نے مزید کہا کہ صیہونی رژیم کے مظلوم فلسطینی عوام پر مظالم دراصل انصاف و انسانیت کے عالمی اصولوں کی کھلی توہین ہیں اور رسول اکرم ﷺ کی اس تعلیم پر حملہ ہیں، جس میں فرمایا گیا:"جس نے کسی ایک بے گناہ کو قتل کیا گویا اس نے پوری انسانیت کو قتل کیا۔
عراقچی نے کہا: ہم مظلوموں کے دفاع کے لیے رسول اکرم ﷺ کی پکار پر لبیک کہتے ہیں ، انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ قرآنی اصول عالمی برادری سے تقاضا کرتا ہے کہ وہ انسانی وقار کے تحفظ، بشریت کے ساتھ کھڑے ہونے اور مجرموں کو ان کے وحشیانہ جرائم پر جواب دہ بنانے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رسول اکرم ﷺ کا پیغام پوری انسانیت کے لیے ہے کیونکہ یہ ہم سب کے مشترکہ دکھ اور مسائل سے تعلق رکھتا ہے۔
آخر میں عراقچی نے کہا کہ رسول اکرم ﷺ کی ولادت کا یہ ڈیڑھ ہزار سالہ جشن صرف ماضی کی ایک باعزت یاد دہانی نہیں بلکہ مستقبل کی ایک ذمہ دارانہ نظر بھی ہے۔/
4306767