حق و باطل کی جنگ میں مرد و وعورت ذمہ دار ہیں

IQNA

شیخ نعیم قاسم:

حق و باطل کی جنگ میں مرد و وعورت ذمہ دار ہیں

7:28 - July 06, 2025
خبر کا کوڈ: 3518751
ایکنا: امام حسینؑ نے عزت و صداقت کا راستہ ہمیں سکھایا اور آج حق و باطل کی جنگ میں ہر مرد اور ہر عورت ذمہ دار ہے۔

ایکنا نیوز- العہد کی رپورٹ کے مطابق شیخ نعیم قاسم، نائب جنرل سیکریٹری حزب اللہ لبنان نے 13 تیر (مطابق شبِ تاسوعا) کی شب مجتمع سیدالشهدا(ع)، جنوبی بیروت میں منعقدہ مرکزی مجلسِ عاشورا سے خطاب کرتے ہوئے کہا:

"امام حسینؑ اور ان کے اہل بیتؑ نے جس اسلام کا دفاع کیا، وہ انسانیت کی فطرتِ ثابتہ کی نمائندگی کرتا ہے۔ امام حسینؑ نے عزت و صداقت کے ساتھ ایک راستہ اختیار کیا اور اسے ہم تک منتقل کیا تاکہ ہم سمجھ سکیں کہ حق و باطل کی جنگ میں مرد و عورت دونوں ذمہ دار ہیں۔"

انہوں نے وضاحت کی: "اسلام کہتا ہے کہ ایک مرد کے طور پر تم پر ذمہ داری ہے کہ ہتھیار اٹھاؤ، جنگ کرو اور اپنی قوم اور وطن کا دفاع کرو۔ اور ایک عورت کے طور پر تم پر ہتھیار اٹھانے کی ذمہ داری نہیں، لیکن تم بھی اس جدوجہد کا حصہ ہو۔ مرد و عورت دونوں کا کردار اس معرکے میں موجود ہے۔"

نعیم قاسم نے مزید کہا: "لبنان میں ہمارے پاس ایسی نمایاں شخصیات موجود ہیں جو اسلامی طرزِ فکر پر قائم ہیں—ایسا طرز فکر جو اصولوں اور سچائی پر زور دیتا ہے۔ یہ ہماری فکری وابستگی کا عملی ترجمہ ہے۔"

انہوں نے سابق سیکریٹری جنرل شہید سید عباس موسوی الحسینی کو یاد کرتے ہوئے کہا:

"وہ ایک مجاہد اور باہمت قائد تھے جنہوں نے سخت حالات میں الٰہی نصرت پر یقین رکھتے ہوئے استقامت اختیار کی۔ انہوں نے امام حسینؑ کے راستے پر چلتے ہوئے سرزمین کی آزادی اور عزت کے مشن کو آگے بڑھایا۔"

نعیم قاسم نے فلسطین کی جدوجہد اور حزب اللہ کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا:

"ہم نے بہادری کے ساتھ معرکوں میں شرکت کی۔ ‘طوفان الاقصیٰ’ سے پہلے بھی اور بعد میں، ہم نے بڑی تعداد میں شہداء پیش کیے—جن میں بچے اور خواتین بھی شامل تھے۔ ہم نے سید الشہداء امت، سید نصراللہ کو بھی پیش کیا، جنہوں نے اس عظیم حسینی کارواں کی قیادت کی اور اپنے بیٹے سید ہادی کو اس راہ میں قربان کیا۔ وہ نوجوانوں اور عوام کے ساتھ کھڑے رہے۔"

انہوں نے مزید کہا: "کیونکہ امام حسینؑ نے یہ راستہ اخلاص اور صداقت سے اختیار کیا تھا، اسی لیے ہمیں بھی یہ پیغام منتقل ہوا کہ حق و باطل کی جنگ میں عورت اور مرد دونوں کا کردار ہے۔"

آخر میں انہوں نے حاضریں سے مخاطب ہو کر کہا: "اپنے سروں کو بلند رکھو! ہم اپنی سرزمین سے محبت اور ایمان رکھتے ہیں، ہم اس کے لیے پابند و وفادار ہیں۔ وطن سے محبت کا مطلب ہے: سرزمین سے وفاداری، اس کا دفاع، اپنی اولاد کی تربیت، اس سے قلبی تعلق اور محبت۔"

انہوں نے زور دیا: "ہم مکمل طور پر وطن پرست ہیں۔ ہمارا اسلام ہمیں وطن سے محبت اور اس کے دفاع کا درس دیتا ہے۔ ہمارا دین ہمیں دعوت دیتا ہے کہ ہم اپنے آباؤ اجداد کی سرزمین سے وابستہ رہیں، اس میں ایک پاک، مؤمن اور سچے انسان کی حیثیت سے جئیں۔/

4292637

نظرات بینندگان
captcha