قرآن عظیم ترین دلیل ہے رسول اکرم(ص) کی صلح طلبی پر

IQNA

مشی گن یونیورسٹی استاد:

قرآن عظیم ترین دلیل ہے رسول اکرم(ص) کی صلح طلبی پر

5:30 - December 09, 2025
خبر کا کوڈ: 3519618
ایکنا: امریکی محقق کا کہنا ہے کہ قرآن کو حضرت محمدؐ کی زندگی کے آخری برسوں اور اُن کی کوششوں برائے قیامِ امن کو سمجھنے کا نقطۂ آغاز ہونا چاہیے۔

ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق، امریکی مؤرخ خوان کول (Juan Cole)، جو یونیورسٹی آف مشیگن میں تاریخ کے پروفیسر ہیں، نے ادارہ «انعکاس» کے زیرِ اہتمام ایک آن لائن لیکچر میں کہا کہ پیغمبر اسلام کی زندگی کو سمجھنے کے لیے سب سے قدیم اور معتبر ترین ماخذ خود قرآن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قرآن بعض مستشرقین کے خیال کے برعکس ایک قدیم کتاب ہے اور پیغمبر کے بعد گھڑی نہیں گئی۔

یہ وہی محقق ہیں جنہوں نے "محمد: پیامبر صلح در میانهٔ ستیز امپراتوری‌ها" کے عنوان سے ایک کتاب بھی تصنیف کی ہے۔ انہوں نے اس لیکچر میں ان پرانے مفروضوں کو چیلنج کیا کہ محققین کس طرح صدیوں بعد پیغمبرؐ کی سیرت کو دوبارہ تشکیل دیتے رہے ہیں۔

قرآن؛ سیرتِ نبوی کا سب سے معتبر ماخذ

خوان کول نے استدلال کیا کہ اُن مآخذ کو ترجیح دینا جو پیغمبر کے ڈیڑھ سے دو صدی بعد مرتب ہوئے، تاریخ کو مسخ کر سکتا ہے۔ ان کے مطابق سیرت کی بہت سی مشہور قرونِ وسطیٰ کی روایات ایسی ہیں جن کی قرآن میں کوئی بنیاد نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے برعکس قرآن کریم ہمیں پیغمبرؐ کی قیادت خصوصاً ۶۲۸ تا ۶۳۰ء (۶ تا ۸ ہجری) کا زیادہ درست نقشہ دکھاتا ہے، یعنی وہ دور جب مشرکانِ مکہ کے ساتھ صلح حدیبیہ طے پائی۔

انہوں نے سورۂ نساء کی آیت ۹۴ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قرآن مسلمانوں کو حکم دیتا ہے کہ جو لوگ صلح کی پیشکش کریں، اُن کے ساتھ صلح سے انکار نہ کیا جائے:

اے ایمان والو! جب تم خدا کی راہ میں (جہاد کے لیے) نکلو تو (تحقیق و تبیّن سے) کام لو، اور جو شخص تم سے سلام کرے اسے یہ نہ کہو کہ تو مؤمن نہیں، تاکہ تم دنیوی فائدہ حاصل کرو؛ حالانکہ بہت سی غنیمتیں اللہ کے پاس ہیں۔

خوان کول کے مطابق قرآن کی یہ آیت واضح کرتی ہے کہ اسلام کا اصل مزاج صلح جوئی ہے، نہ کہ فتوحات کی خواہش۔

قرآن کے مطابق مؤمنین کی صفات

انہوں نے سورہ فرقان کی آیت ۶۳ بھی پیش کی: اور رحمان کے بندے وہ ہیں جو زمین پر نرم چال سے چلتے ہیں، اور جب جاہل انہیں مخاطب کریں تو (سختی کے جواب میں) کہتے ہیں: سلام۔

کول نے کہا کہ قدیم دنیا میں "سلام" کہنا دراصل دوسرے کے لیے امن، خیر اور سلامتی کی دعا تھی۔ یعنی امن اور ایمنی کا اعلان۔

مکہ میں پرامن واپسی

آخر میں خوان کول نے قرآن کی اس تصویر کشی کا حوالہ دیا کہ مکہ میں مؤمنین کی واپسی پرامن طریقے سے ہوئی، اور خانۂ کعبہ میں توحید کی عبادت دوبارہ قائم کرنے کے بعد وہ اعلیٰ دینی اور اخلاقی کردار کا نمونہ بن گئے۔

حتمی نتیجہ

خوان کول کے مطابق:

قرآن ہی پیغمبر اسلامؐ کی بعثت اور شخصیت کو سمجھنے کا بنیادی سرچشمہ ہونا چاہیے۔ بعد کے ماخذات کو احتیاط اور تحقیق کے ساتھ پڑھنا چاہیے، اور جہاں بھی تضاد نظر آئے، قرآن کو ترجیح دینی چاہیے۔/

 

4307365

نظرات بینندگان
captcha