ایکنا نیوز، المصری الیوم کی رپورٹ کے مطابق،انڈونیشیاء میں نابینا حفاظِ قرآن کے پہلے بین الاقوامی مقابلے، انجمنِ جهان اسلام کی جانب سے "البصیرۃ" کے عنوان کے تحت، رواں سال 13 تا 16 آذر (4 تا 7 دسمبر) کو دارالحکومت جاکارتا میں منعقد ہوئے۔
یہ مقابلے دنیا کے مختلف ممالک کے نابینا و کمبینا حفاظِ قرآن کے لیے مخصوص تھے۔ اس کی افتتاحی تقریب میں شیخ محمد بن عبدالکریم العیسی، سیکرٹری جنرل انجمنِ جهان اسلام، احمد موزانی، اسپیکر اندونیشیا کی مشاورتی مجلس، اور نصرالدین عمر، وزیرِ مذہبی امور اندونیشیا نے شرکت کی۔
ان مقابلوں کے اہداف میں شامل تھے:
نابینا حفاظِ قرآن کے درمیان صحت مند مقابلے کا جذبہ پیدا کرنا
اس خاص گروہ کی حوصلہافزائی اور تکریم
معاشرے میں بصارت سے محروم افراد کے کردار کو نمایاں کرنا
حفظ اور تجوید کی مہارتوں میں ان کی صلاحیتوں کو مضبوط کرنا
ان کے اندر اپنی قابلیت پر اعتماد بڑھانا
اور انہیں معاشرے کے دیگر افراد کے ساتھ قرآنی مقابلوں میں حصہ لینے کا موقع فراہم کرنا۔
مقابلے درج ذیل شعبوں میں منعقد ہوئے:
حفظِ کل قرآن بمعہ منظومۃ الجزریہ (حفظ و قرائت کے معتبر متون میں سے)
حفظِ کل قرآن (لڑکوں کے لیے)
حفظِ کل قرآن (لڑکیوں کے لیے)
حفظ 20 جزء
حفظ 10 جزء
مقابلوں کے اختتام پر انجمنِ جهان اسلام نے مختلف عمری گروہوں سے تعلق رکھنے والے ان نامور نابینا حفاظ کو اعزازات سے نوازا جنہوں نے قرآن حفظ میں مہارت کے ساتھ ساتھ قراءات، تجوید اور علمی متون میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
مقابلے کے دوران بریل رسم الخط میں تیار کیے گئے قرآنِ مجید کے 300 الیکٹرانک نسخے جو دنیا بھر کے نابینا افراد کی خدمت کے لیے ایک جدید ٹیکنالوجی ہے، شرکاء میں تقسیم کیے گئے۔
ایرانی نمائندہ، پہلے مقام کا حقدار
اس کے علاوہ، ایران سے تعلق رکھنے والی روشندل خاتون اور حافظۂ کل قرآن زہرا خلیلیثمرین نے ابتدائی مراحل عبور کرنے اور فائنل مرحلے میں شرکت کے بعد حفظِ کل قرآن میں پہلی پوزیشن اپنے نام کی۔/
4321804