
ایکنا نیوز، دویچے ویلے نے رپورٹ دیا ہے کہ آسٹریا میں نئے منظور شدہ قانون کے تحت مسلمان لڑکیوں کو 14 سال کی عمر تک اسکولوں میں اسکارف یا حجاب پہننے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس قانون کی اصلاحی شق پارلیمنٹ سے منظور ہو گئی ہے۔
یہ قانون تعلیمی سال 2026/2027 سے نافذ العمل ہوگا۔
آسٹریا کی وزیرِ برائے فیملی و انضمام کلاؤڈیا پلاکولم نے پارلیمنٹ میں اس اقدام کو "لڑکیوں کے تحفظ کے لیے تاریخی قدم" قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ حجاب ایک بےضرر کپڑے کا ٹکڑا نہیں ہے۔ ان کے مطابق: "یہ ظلم کی علامت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آسٹریا میں کسی لڑکی کو اس ضرورت کے ساتھ پروان نہیں چڑھنا چاہیے کہ وہ اپنے جسم کو چھپانے پر مجبور ہو۔
پابندی صرف اُس حجاب پر لاگو ہوگی جو اسلامی روایت کے مطابق سر کو ڈھانپتا ہے، اور یہ بات قانون کے متن میں واضح طور پر درج ہے۔
قانون کے مطابق، آگاہی مہم فروری 2026 کے آغاز سے شروع کی جائے گی تاکہ اسکولوں کو نئی پابندیوں کے لیے تیار کیا جا سکے۔
اگر کوئی بچی پابندی کے باوجود حجاب پہنے، تو سب سے پہلے اسکول انتظامیہ اس بچی اور اس کے والدین سے ملاقات کرے گی۔ اگر بچی حجاب پہننا جاری رکھے تو والدین کو متعلقہ تعلیمی افسر سے بات کرنی ہوگی۔ آخر میں، 150 سے 800 یورو تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔
یہ ترمیم حکمران جماعتوں ،آسٹریا کی پیپلز پارٹی (ÖVP)،سوشلسٹ یموکریٹس (SPÖ) اور لبرل پارٹی NEOS کی حمایت سے منظور ہوئی۔
مخالف سمجھی جانے والی دائیں بازو کی پاپولسٹ فریڈم پارٹی (FPÖ) نے بھی اس کی حمایت کی۔ گرین پارٹی بنیادی طور پر حجاب کی پابندی کے خلاف نہیں ہے، لیکن انہوں نے اس بل کی مخالفت اس لیے کی کہ وہ اسے آئین کے منافی سمجھتے ہیں۔
آسٹریا کی موجودہ حکومت کا مؤقف ہے کہ یہ قانون صنفی ظلم و جبر کو روکنے کے لیے ہے۔
آسٹریا کی اسلامی مذہبی جماعت (IGGÖ) نے اس تجویز کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ایسی پابندیاں مسلمانوں کو اجتماعی مشکوک حیثیت میں مبتلا کر دیں گی۔
قانونی ماہرین نے بھی اسی طرح کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم چونکہ ایک مخصوص مذہبی گروہ کو نشانہ بناتی ہے، اس لیے مساوات کے اصول کی خلاف ورزی کرتی ہے۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ حکومت کے دلائل خود اس اقدام کی امتیازی نوعیت کو ظاہر کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ مذہبی عمل کو ظلم کی علامت قرار دے کر اور دوسروں کو اس سے مستثنیٰ رکھتے ہوئے حکومت دراصل برابری کے نام پر اسلاموفوبیا کو تقویت دے رہی ہے۔/
4322435