اسپین، اسلام فوبیا میں ملوث ملزم گرفتار

IQNA

اسپین، اسلام فوبیا میں ملوث ملزم گرفتار

7:29 - December 13, 2025
خبر کا کوڈ: 3519640
ایکنا: اسپین کی پولیس نے ایک شخص کو سوشل میڈیا پر مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز مہم چلانے کے الزام میں حراست میں لے لیا ہے۔

ایکنا نیوز، نیوز روم نے رپورٹ دیا ہے کہ کاتالونیا پولیس نے صوبہ روبی میں تیس برس سے زائد عمر کے ایک مرد کو گرفتار کیا۔ یہ گرفتاری ایک منظم اور منسجم مہم کی تحقیقات کے بعد عمل میں آئی جس میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مسلمانوں کے خلاف نفرت، اشتعال انگیزی، مہاجرین کی جبری ملک بدری کے مطالبات، اور ایک ویڈیو شامل تھی جس میں ایک شخص مسلمان خواتین کے حجاب کو آگ لگا رہا تھا۔

ملزم جو سوشل میڈیا پر "اسپینش آئیڈینٹی گارڈ" کے نام سے سرگرم تھا اور اپنی شناخت چھپانے کے لیے ماسک استعمال کرتا تھا، نے اپنے اکاؤنٹس کو نسل پرستانہ مواد پھیلانے کے مرکز میں تبدیل کر رکھا تھا۔ وہ ملک میں ہونے والے جرائم کا ذمہ دار مسلم مہاجرین کو ٹھہراتا اور مسلمانوں کی جبری بے دخلی کے لیے خودسر گروہ بنانے کی ترغیب دیتا تھا۔

پولیس نے اس وقت کارروائی کی جب ایک ویڈیو سامنے آئی جس میں ملزم کو حجاب جلاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ حکام نے اس عمل کو مذہبی علامت پر براہِ راست حملہ اور لاکھوں مسلمان خواتین کی توہین قرار دیا۔ اسپینش حکام کے مطابق یہ واقعہ آن لائن انتہا پسندانہ بیانیے کے خطرناک حد تک بڑھنے کا ثبوت ہے، جس پر فوری مداخلت ضروری تھی۔

نفرت اور امتیازی جرائم سے متعلق اسپیشل یونٹ نے گزشتہ برس فروری میں تحقیقات کا آغاز کیا تھا، جس میں ملزم کی بڑھتی ہوئی انتہا پسندانہ سرگرمیوں کا انکشاف ہوا۔ اسے اس کے گھر سے گرفتار کیا گیا اور اس پر نفرت پھیلانے، امتیاز برتنے اور مذہبی علامت کی توہین کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ آزادی اظہار، نفرت انگیزی یا تشدد پر اکسانے کی اجازت نہیں دیتی، اور سماجی امن کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات ضروری ہیں۔

اسی تناظر میں، مصر کے ادارہ الأزهر کے انتہا پسندی مخالف مبصرے نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے افراد کی نشاندہی اور گرفتاری کے لیے سخت سکیورٹی نگرانی اہم ہے۔ ادارے نے کہا کہ حجاب جلانا اور مسلمانوں کی بے دخلی کی دعوت یورپی معاشروں کے امن و استحکام کے لیے براہِ راست خطرہ ہے۔

مزید برآں، ادارے نے مذہبی علامات کو جلانے اور آن لائن نفرت انگیزی میں اضافے کو انتہائی تشویشناک رجحان قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ رویے تشدد پسند انتہا پسندی کی ذہنی جھکاؤ کی عکاسی کرتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ یورپ میں انتہائی دائیں بازو کی اشتعال انگیزی کو روکنے کے لیے سخت قانونی اور تکنیکی اقدامات کیے جائیں تاکہ سوشل میڈیا نفرت پھیلانے کا میدان نہ بنے۔/

 

4322371

نظرات بینندگان
captcha