
ایکنا نیوز، الدستور نیوز کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مدرسۂ حفظِ قرآن «عباد الرحمن» نے گاؤں کے حافظانِ قرآن کے اعزاز میں ایک خصوصی تقریب منعقد کی، جس میں گاؤں کے سینکڑوں افراد، جامعہ الازہر کے شیوخ و علما، وزارتِ اوقاف کے نمائندگان، اساتذۂ حفظِ قرآن اور خواتین معلماتِ قرآن نے شرکت کی۔
تقریب کے دوران حافظانِ قرآن نے گاؤں میں ایک جلوس نکالا، جس میں وہ قرآنِ کریم کے نسخے اٹھائے ہوئے تھے۔ اس جلوس نے گاؤں کے باشندوں کی توجہ اور خوشنودی حاصل کی اور دیگر افراد کو بھی قرآنِ کریم حفظ کرنے کی ترغیب دی۔
ابتدائی جماعتوں سے لے کر ثانوی سطح تک قرآنِ کریم حفظ کرنے والے طالب علموں اور طالبات میں نقد انعامات تقسیم کیے گئے۔
ان حافظان میں ایسے بچے بھی شامل تھے جن کی عمر دس سال تک تھی۔ منتظمین نے اس کم عمر گروہ کو بھی خصوصی طور پر سراہا اور ان کے حفظ کے درجے کے مطابق تعریفی اسناد اور نقد انعامات عطا کیے۔
اس موقع پر ایک جسمانی معذوری کا شکار طالبہ ہالہ خلیل ابراہیم کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔ معذوری کے باوجود وہ گاؤں کے قرآنی مدرسے میں قرآنِ کریم حفظ کرنے کے لیے مسلسل جدوجہد کرتی رہیں۔ جب انہیں انعام وصول کرنے کے لیے اسٹیج پر بلایا گیا تو وہ جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور آبدیدہ ہو گئیں۔ یہ پُراثر لمحہ حاضرین کے دلوں کو چھو گیا، چنانچہ انہوں نے ان کی مدد کی اور وہیل چیئر کے ذریعے انہیں اسٹیج تک پہنچایا۔
تقریب کے اختتام پر ان شیوخِ کرام کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا گیا جنہوں نے طلبہ کی تعلیم و تربیت میں کردار ادا کیا، جبکہ مدرسے کے ڈائریکٹر شیخ ربیع نحاس اور نگرانِ اعلیٰ شیخ احمد محمد فہمی کی خدمات کو بھی سراہا گیا۔/



4323124