انڈیا؛ مساجد کی شہادت اور اسلام فوبیا میں تیزی

IQNA

انڈیا؛ مساجد کی شہادت اور اسلام فوبیا میں تیزی

19:00 - December 24, 2025
خبر کا کوڈ: 3519703
ایکنا: بھارت میں اسلاموفوبیا کی بڑھتی ہوئی لہر اور اس کے مسلم معاشرے پر براہِ راست اثرات کے تناظر میں، مسلمانوں کے خلاف سرکاری حکام کے امتیازی اقدامات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

ایکنانیوز، ویب سائٹ صوتِ پاکستان کے مطابق بھارتی مسلمان اپنی مقدس عبادت گاہوں کو حاشیے پر ڈالنے اور انہیں نشانہ بنانے کی ایک مہم کا سامنا کر رہے ہیں، جو ان کے بنیادی حقوق کے مزید سلب کیے جانے کے مترادف ہے۔

ان امتیازی اقدامات کی نمایاں مثالوں میں ریاست ہماچل پردیش کے شہر شملہ میں واقع سنجاولی مسجد کی بالائی منزلوں کو منہدم کرنا شامل ہے، جہاں سرکاری حکام کی جانب سے بجٹ کی منظوری کے بعد مسجد کی اوپری منزلوں کی مسماری کا عمل شروع کیا گیا۔

اس سے قبل اس مسجد کی دو منزلیں پہلے ہی منہدم کی جا چکی تھیں، جس سے مقامی باشندوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا تھا، کیونکہ وہ اسے مسلم برادری اور ان کی عبادت گاہ کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کا عمل سمجھتے تھے۔

مسجد کمیٹی کے سربراہ محمد لطیف نے اس اقدام پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ان اقدامات کا کوئی جواز نظر نہیں آتا، سوائے اس کے کہ یہ ملک میں مسلمانوں کی موجودگی کو کمزور کرنے اور انہیں حاشیے پر دھکیلنے کی ایک منظم پالیسی کا حصہ ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ حکام نے عوامی احتجاج اور مقامی برادری کے مذہبی جذبات کے باوجود یہ قدم اٹھایا۔

یہ معاملہ صرف سنجاولی مسجد تک محدود نہیں ہے۔ ریاست اتراکھنڈ میں کاندوگال نامی گاؤں میں واقع ایک مسجد کی پہلی اور دوسری منزل کو رجسٹریشن یا تعمیراتی اجازت نہ ہونے کے بہانے بند کر دیا گیا۔

حالانکہ انہی علاقوں میں متعدد غیر قانونی عمارتیں بدستور قائم ہیں، تاہم عبادت گاہوں کو نشانہ بنانا حکام کی نیت پر سوالات کھڑے کرتا ہے۔ ان عجلت میں کیے گئے اقدامات کے باعث مسلم معاشرے میں عدم تحفظ اور آئندہ اس پالیسی کے مزید سخت ہونے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

ماہرین کے مطابق، یہ اقدامات ریاستی سرپرستی میں اسلاموفوبیا کے ایک وسیع تر فریم ورک کا حصہ ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی حکومت قانونی اور انتظامی ذرائع استعمال کر کے مسلم معاشرے کو حاشیے پر دھکیل رہی ہے اور ان کی مذہبی آزادیوں کو محدود کر رہی ہے۔

مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بھارت میں ایسی پالیسیاں نافذ کی گئی ہیں جن کا مقصد ہندو شناخت کو مضبوط کرنا اور اقلیتوں، خصوصاً مسلمانوں کو کمزور کرنا ہے، جو ملک کی آبادی کا تقریباً 14 فیصد حصہ ہیں۔/

 

4324459

نظرات بینندگان
captcha