بعض لوگ قرآنی وارننگ پر توجہ کیوں نہیں دیتے؟

IQNA

قرآن کریم میں سوالات؛ سوره مدثر

بعض لوگ قرآنی وارننگ پر توجہ کیوں نہیں دیتے؟

12:29 - December 27, 2025
خبر کا کوڈ: 3519715
ایکنا: سورۂ مدثر کی آیات کے مطابق قرآن کی تنبیہات اور نصیحتوں سے بے توجہی دو بنیادی وجوہات کی بنا پر پیدا ہوتی ہے، آخرت پر ایمان نہ ہونا، کمزور ایمان جو خوف کے بغیر ہو۔

ایکنا کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام علیرضا قبادی، سماجیات اور مذہبی امور کے محقق، نے ایک یادداشت میں، جو انہوں نے ایکنا کو فراہم کی ، "قرآنِ کریم میں سوالیہ اسلوب"کے موضوع کو مرکز بنا کر سورۂ مدثر میں موجود قرآنی سوالات کے پسِ پردہ معارف کو بیان کیا ہے، جسے ذیل میں پیش کیا جا رہا ہے۔

سورۂ مدثر کا آخری سوال استفہامِ تعجبی یا توبیخی کے اسلوب میں اس طرح بیان ہوا ہے:

«فَمَا لَهُمْ عَنِ التَّذْكِرَةِ مُعْرِضِينَ؟» (تو انہیں کیا ہو گیا ہے کہ وہ نصیحت اور تنبیہ (قرآن) سے منہ موڑ رہے ہیں؟) (سورۂ مدثر، آیات ۴۹ اور ۵۰)

قرآنِ کریم چونکہ تذکیر اور انذار کا سرچشمہ ہے، اس لیے یہ توقع تھی کہ کفار یا مشرکین قرآن کی نصیحت اور تنبیہ سننے کے بعد متنبہ ہوتے، نہ کہ اس سے منہ موڑ لیتے۔ لیکن اس کے برعکس ان کا رویہ حیرت انگیز بلکہ قابلِ ملامت ہے۔

یہ روی گردانی اس لیے بھی باعثِ تعجب اور توبیخ ہے کہ قرآنِ کریم کی نصیحت اور تنبیہ کوئی بے بنیاد یا بے اثر انذار نہیں ہے۔ مزید یہ کہ قرآن ان کے اس اعراض کو ایک معمولی بے رخی قرار نہیں دیتا، بلکہ اسے ایک خاص اور نہایت معنی خیز تشبیہ کے ذریعے بیان کرتا ہے، جو تعجب اور ملامت دونوں پہلو رکھتی ہے۔ چنانچہ ارشاد ہوتا ہے:

«كَأَنَّهُمْ حُمُرٌ مُسْتَنْفِرَةٌ» (گویا وہ بدکے ہوئے جنگلی گدھے ہیں)«فَرَّتْ مِنْ قَسْوَرَةٍ» (جو کسی شیر سے بھاگ کھڑے ہوئے ہوں)

یہ تشبیہ واضح کرتی ہے کہ قرآنِ کریم سے ان کا فرار اور بے اعتنائی نہ صرف غیر معمولی ہے بلکہ سخت قابلِ ملامت بھی ہے۔ اس کے بعد قرآن ان کی طرف سے پیش کی جانے والی بہانہ سازیوں اور بے جا توقعات کو رد کرتا ہے اور ان کے اس طرزِ عمل کی اصل جڑ کی نشاندہی کرتا ہے۔

قرآن کے مطابق ان کے پند نہ قبول کرنے اور قرآن سے منہ موڑنے کی اصل وجہ یہ ہے کہ یا تو وہ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے، یا پھر ان کا ایمان ایسا نہیں جو آخرت کے خوف اور جواب دہی کے احساس کے ساتھ جڑا ہو۔

اس گفتار کا اختتام ہم امام ہادیؑ کی بارگاہِ قدسی میں سلام کے نذرانے کے ساتھ کرتے ہیں:

«السَّلامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا الْمُبَيِّنُ لِلْحَلالِ مِنَ الْحَرامِ، السَّلامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا الْوَلِيُّ النَّاصِحُ، السَّلامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا الطَّرِيقُ الْواضِحُ»

 

4324754

نظرات بینندگان
captcha