
ایکنا نیوز، اخبار الشیعہ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ملائیشیا کی اسلامی تنظیموں کی مشاورتی کونسل نے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت، تشدد اور منظم امتیازی سلوک میں خطرناک حد تک اضافے پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔ کونسل نے ایک بیان میں مذہبی اقلیتوں کی صورتِ حال کو “تیزی سے اور خطرناک طور پر بگڑتی ہوئی” قرار دیا اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانے اور خلاف ورزیوں میں ملوث عناصر کو سزا سے بچ نکلنے کے عمل کے خاتمے کے لیے فوری عالمی اقدام کا مطالبہ کیا۔
بیان میں اسلاموفوبیا اور شہری بدامنی میں اضافے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے، جس نے مسلمانوں کے حقوق کی مسلسل پامالی کے لیے سازگار ماحول پیدا کر دیا ہے۔
کونسل نے اکتوبر 2025 کے بعد پیش آنے والے متعدد دستاویزی واقعات کا حوالہ دیا، جن میں “گائے کے تحفظ” کے نام پر کیے جانے والے حملے بھی شامل ہیں۔ ان میں سب سے نمایاں واقعہ ریاست مہاراشٹر کے علاقے جالنا میں مویشی لے جانے والوں پر حملہ تھا، جہاں متاثرین کو تشدد اور عوامی تذلیل کا نشانہ بنایا گیا۔
ملائیشیا کی اسلامی تنظیموں کی مشاورتی کونسل نے عوامی اجتماعات میں نفرت انگیز تقاریر کے معمول بن جانے پر بھی روشنی ڈالی، جن میں مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دینے اور ان کے معاشی بائیکاٹ کا مطالبہ کرنے والی اشتعال انگیز زبان شامل ہے، جو خوف کے پھیلاؤ اور مسلمانوں کی غیر انسانی تصویر کشی کا باعث بن رہی ہے۔
بیان میں مسلمانوں کے خلاف منظم معاشی اخراج کی طرف بھی اشارہ کیا گیا، جہاں ایسی مہمات چلائی جا رہی ہیں جن میں مسلمانوں کے کاروبار کو “ناپسندیدہ” یا “ناپاک” قرار دیا جاتا ہے۔ کونسل نے زور دیا کہ اس طرح کے اقدامات امتیازی سلوک کو روزمرہ زندگی کے ہر پہلو تک پھیلا دیتے ہیں۔
کونسل نے واضح کیا کہ نفرت پر مبنی جرائم سے متعلق اعداد و شمار بھارت کے مختلف علاقوں میں ایک ہی طرح کے بار بار دہرائے جانے والے رجحان کی نشاندہی کرتے ہیں، اور خبردار کیا کہ عالمی برادری کی مسلسل خاموشی مجرموں کے لیے استثنا کو مضبوط بنا سکتی ہے، فرقہ وارانہ خلیج کو مزید گہرا کر سکتی ہے اور جنوبی ایشیا میں طویل المدتی استحکام کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
اس کے ساتھ ہی کونسل نے اقوامِ متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت میں انسانی حقوق کی صورتِ حال پر اپنی نگرانی میں اضافہ کرے۔ نیز مذہبی آزادی، اقلیتی حقوق، نسل پرستی کے خلاف جدوجہد اور ماورائے عدالت قتل سے متعلق خصوصی نمائندوں سے بھی اپیل کی کہ وہ فوری کارروائی کریں اور بھارتی حکام سے رابطہ قائم کریں۔
ملائیشیا کی اسلامی تنظیموں کی مشاورتی کونسل نے تنظیمِ تعاونِ اسلامی (او آئی سی) سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ہنگامی مشاورتی اجلاس بلائے اور حقائق جانچنے کا ایک مؤثر نظام قائم کرے، جبکہ آسیان کے رکن ممالک سے کہا کہ وہ اس معاملے کو علاقائی اور دوطرفہ سفارتی ذرائع کے ذریعے اٹھائیں۔/
4325573