ایکنا نیوز- یورپین پارلیمنٹ نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ توہین مذہب سے متعلق قوانین منسوخ کردے ، موجودہ قوانین مسیحی اور اقلیتی برادری کونشانہ بنانے کیلئے استعمال ہو رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ نے خاص طور پر آسیہ بی بی کے واقعہ کا ذکر کیا جنہیں ایک مسلمان خاتون کے ساتھ جھگڑے کے دوران توہین رسالت کا مرتکب ٹھراتے ہوئے سزائے موت سنائی گئی گزشتہ مہینے لاہور ہائی کورٹ نے آسیہ بی بی کی سزا کو برقرار رکھا تھاجس کے بعد اُنہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔
ڈیلی پاکستان کے مطابق فرانس کے شہر سٹراس برگ میں ارکان پارلیمنٹ نے ایک غیر لازم قرار داد کے ذریعے پاکستان میں توہین مذہب قوانین کے غیر مسلم اقلیتوں کے خلاف بڑھتے استعمال پر تشویش ظاہر کی۔قرارداد میں حکومت پاکستان پر زور دیا گیا کہ وہ توہین مذہب قوانین کو منسوخ کرنے کے غرض سے ان کا تفصیلی جائزہ لے۔قرارداد میں سزائے موت ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا اور یورپین یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فڈیریکا موغیرینی پر زور دیا کہ وہ پاکستان سے آسیہ بی بی کو معاف کرنے کی درخواست کریں۔