ایکنا نیوز- شفقنا-بحرین میں آل خلیفہ رژیم کے ظلم و بربریت کی حد یہ ہو گئی ہے کہ اسلامی تنظیم الوفاق کے سکریٹری جنرل شیخ علی سلمان کی تصویر ہاتھ میں لینے والوں کو موت کی سزا دی جا رہی ہے۔
بحرین کے اخبار مرآۃ البحرین نے گزشتہ روز ایک جوان کی ایسی تصویر شائع کر کے اس کی شہادت کی خبر دی ہے جس نے اپنے ہاتھ میں شیخ علی سلمان کی تصویر لی ہوئی تھی جس کی بنا پر آل خلیفہ کے مزدوروں نے اسے شہید کر دیا۔
یہ جوان پرامن طریقے سے شیخ علی سلمان کی رہائی کا مطالبہ کر رہا تھا کہ آل خلیفہ کے گماشتوں نے اسے گولی لگا دی لیکن سوال یہ ہے کہ کیا شیخ علی سلمان کی رہائی کا پرامن طریقے سے مطالبہ کرنا بھی جرم ہے؟ کیا شیخ علی سلمان کی تصویر ہاتھ میں لینے کی سزا موت ہے؟
اس جوان نے حکومت کے خلاف کوئی نعرہ بھی نہیں لگایا تھا لیکن حکومتی کارندوں نے اس کو اپنی ظالمانہ گولیوں کا نشانہ بنا دیا۔
اطلاعات کے مطابق حکومتی گماشتوں نے اس کے منہ اورسر کے حصے پر گولیوں کے اتنے فائز کئے کہ وہ جگہ پر ہی دم توڑ گیا لیکن اس نے آخری دم تک شیخ علی سلمان کی تصویر ہاتھ سے نہیں چھوڑی۔