ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «مرآة البحرین»کے مطابق بحرین کی وزارت اوقاف کے جعفری شعبے نے اعلان کیا کہ نظام کے قوانین کے تحت اس محراب کو منہدم اور اسمیں باجماعت نماز کو روکنا ضروری ہے
مسجد کو اس میں دفن اہم مذہبی شخصیت کے نام سے منسوب کیا گیا ہے
مسجد شیخ البحرانی جوسال 1977 میں تعمیر ہوئی تھی ۔ اس کا انہدام سال ۲۰۱۱ کی یاد دلاتا ہے جب آل خلیفہ کے حکم پر شیعہ مساجد بلڈوز کیا گیا اور آل خلیفہ کے عناصر نے منہدم شدہ مساجد کے ملبوں پر کامیابی کے نشان کے ساتھ تصاویر بنوائے تھے
قانون دان عبدالله الشملاوی نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ البحرانی مسجد کے محراب کا انہدام غیر قانونی ہے مگر اس بار انہوں نے ادارہ اوقاف جعفری کا نام استعمال کیا ہے۔
شیعہ علماء کونسل کے رکن شیخ فاضل الزاکی نے کہا ہے کہ اس اقدام سے مسجد مٹانا ممکن نہیں اور مسجد کا نام زندہ رہے گا
انہوں نے کہا کہ اس مسجد کو منہدم کرکے قبرستان بنانے کا فیصلہ درست نہیں ۔
مسجد شیخ عزیز البحرانی سمیت 34 شیعہ مساجد کا انہدام آل خلیفہ کے سیاہ کارناموں میں شامل ہے۔