ایکنا نیوز- فیتونیوز کے مطابق مصر کے معروف قاری شیخ «محمد عبدالوهاب طنطاوی» نے وصیت کی ہے کہ انکے مرنے کے بعد اس کے لیے محفل عزا و مصیبت منعقد کی جایے
تاہم انکے بیٹوں کے مطابق رشتہ داروں اور مہمانوں کی پذیرایی «نسیمیه» گاوں میں کیا گیا ہے
مرحوم شیخ محمد عبدالوهاب طنطاوی کو انکے آبایی گاوں «نسیمیه» جو صوبہ «دقهلیه» میں واقع ہے دفنایا گیا۔
محمد عبدالوهاب طنطاوی سال ۱۹۴۷ کو اسی گاوں «نسیمیه» میں پیدا ہویے تھے.
طنطاوی نے مقامی اسکول میں ابتدایی تعلیم کے بعد الازھر میں داخلہ لیا اور صرف دس سال کی عمر میں قرآن حفظ کرلیا تھا.
آپکے والد شیخ صلحی محمود نے اپنے بیٹے طنطاوی کو قرآن کی تعلیم سے آراستہ کیا اور خواہش کے مطابق انہیں حافظ قرآن بنایا
آپ نے دنیا کے متعدد ممالک کا دورہ کیا مگر ایران میں ہمیشہ آپکا شاندار استقبال کیا جاتا تھا
محمد عبدالوهاب طنطاوی زبردست تلاوت، خوبصورت آواز اور حافظ قرآن کے حوالے سے دنیا بھر میں جانا پہچانا جاتا تھا۔