ایران کے اٹھتیسیوں بین الاقوامی مقابلوں کے مراکشی ماہر قرآن احمد علی عطافی جو وقف و ابتدا میں جج کے فرائض انجام دیں رہے تھے انہوں نے مقابلوں میں شرکت پر خوشی کا اظھار کرتے ہوئے کہا کہ جوانوں کی حوصلہ افزائی کا اچھا موقع ملا۔
مراکش کے فاس شہر کی قرویین نے ایکنا نیوز سے گفتگو میں رسول اکرم(ص) کی بعثت اور معراجالنبی کے موقع پر ان مقابلوں کو مبارک اور خوش آیند قرار دیا اور رسول اکرم کی محنتوں پر عقیدت کا اظھار بھی کیا۔
عطافی کا کہنا تھا کہ وہ ۲۰۰۰، ۲۰۰۱ اور ۲۰۰۳ در میں بھی بطور جج فرائض انجام دیں چکے ہیں۔
مراکشی جج کا کہنا تھا کہ وقف و ابتدا اور صوت و لحن کی وجہ سے مقابلوں میں عادلانہ فیصلہ ممکن ہوجاتا ہے۔
قرویین نے کہا کہ کورونا بحران کی وجہ سے آن لاین مقابلوں کے باوجود ان مقابلوں کا معیار بہت عمدہ رہا۔
انکا کہنا کہ مقابلوں کے سلیکشن مرحلے میں ایرانی سفارت خانوں میں قرآء کی تلاوت ریکارڈ کی گیی تاکہ شفاف مقابلہ ممکن ہوسکے اور اسی طرز پر بعد میں دیگر ممالک نے مقابلے منعقد کیے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ ان مقابلوں سے جوانوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور قرآن ماہرین میں ہم آہنگی اور آشنائی پیدا ہوتی ہے جیسے مراکش، پاکستان، عراق، اردن کے ماہرین میں تبادلہ خیال ہوا.
مراکشی جج کا کہنا تھا: میں مختلف شعبوں میں جج کے فرائض انجام دیں چکا ہوں اور اعتراف کرتا ہوں کہ ایرانی قرآء ایک خاص اعتماد کے ساتھ شرکت کرتے ہیں اور معلوم ہوتا ہے کہ یہ اہم مراحل طے کرکے اس مقام پر پہنچتے ہیں اور یہ قرآء تجوید، صوت و لحن میں شاندار صلاحیت کے مالک ہیں۔
بین الاقوامی مقابلوں کا اہم مرحلہ تھران کے آرٹ گیلری کے اندیشہ ہال میں منعقد کیا گیا۔/