ایکنا نیوز- مادی دنیا کے بعد کی زندگی یا دنیا کیسی ہے اور کیا اس دنیا میں روحانی دنیا سے رابطہ ممکن ہے یا دونوں دنیا الگ اور جدا ہے۔
امام علی(ع) نے مختلف مواقعوں پر اس زور گذر دنیا کی کم اہمیتی اور آخرت کی دنیا پر بات کی ہے۔
دنیا سے انسانی کی رخصتی ایک اٹل حقیقت ہے اور ہمارے اردگرد آباد قبرستان واضح دلیل ہے کہ جلد یا بدیر ہمیں یہاں سے جانا ہے اور دنیا خاموش مگر واضح انداز میں ہمیں بتا رہی ہے۔
«تمھاری عبرت کے لیے یہاں کافی ہے کہ مردوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہو کہ یہ بے اختیار قبروں میں لے جائے جاتے ہیں اور انکی مرضی یا اختیار کے بغیر انکو دفنایا جاتا ہے اور یوں ہوجاتا ہے کہ یہ دنیا میں آیا ہی نہ تھا اور انکا حقیقی گھر آخرت کا گھر تھا۔ (نهجالبلاغه/ خطبه 188).
امام علی(ع) خبردار کرتے ہیں کہ جلد یا بدیر تمھیں وداع کرنا ہوگا اور ایک الگ دنیا میں جانا ہوگا لہذا اس سفر کے لئے تیاری کرو اس سے قبل کہ فرصت نکل جائے۔
اگرچہ مادی دنیا امام علی(ع) کی نظر میں بے اہمیت ہے لیکن اگر یہ مادی دنیا آخرت کی دنیا کے لیے کامیابی کا زینہ بنے تو اسکی بہترین اہمیت پیدا ہوجاتی ہے اور اس سے بے توجہی پیشمانی کا باعث بن جاتی ہے۔
* نهجالبلاغه: امام علی(ع) کے خطبوں اور فرمودات پر مبنی کتاب ہے جس کو سید رضی(1015 – 970 میلادی) نے جمع آوری کی ہے۔/