رمضان البارک میں شیطان کے بندھے ہاتھ

IQNA

رمضان البارک میں شیطان کے بندھے ہاتھ

10:26 - April 26, 2022
خبر کا کوڈ: 3511746
رمضان کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس مبارک مہینے میں شیطان بندھے ہوتے ہیں توکیا ممکن نہیں کہ کوئی اس میں بہک جائے یا غلطی کریں؟

ایکنا نیوز- رسول گرامی اسلام(ص)  خطبه شعبانیه مییں اس مہینے کے حوالے  سے فرماتے ہیں: «وَ الشَّیاطِینَ مَغْلُولَةٌ فَاسْأَلُوا رَبَّکمْ أَنْ لایسَلِّطَهَا عَلَیکمْ: اور شیاطین کے ہاتھ بندھے ہوتے ہیں خدا سے درخواست کرو کہ اس کو تم پر مسلط نہ ہونے دیں». گویا خطبہ مناجات شعبانیه کے مطابق دو باتیں کنفرم ہوجاتی ہیں ایک یہ کہ اس ماه مبارک رمضان میں شیاطین محدود ہوجاتے ہیں اور دوسرے یہ کہ ممکن ہے کہ دوبارہ آپ پر مسلط ہوجائے.

قرآن شیطان کے چہرے کو واضح کرتا ہے کہ وہ بہت کمزور ہوجاتے ہیں اور ابلیس اور انکے چیلے خدا کے بندوں پر تسلط نہیں رکھتے کیونکہ شیطان کی دھمکی کے مقابلے میں فرمایا تھا کہ انکا بندوں پر تسلط نہیں ہوگا مگر جو انکی پیروی کریں۔

 

اس حوالے سے بعض کا خیال ہے کہ رمضان المبارک کا اس میں عمل دخل ہے اور روزہ کی وجہ سے شیطان محدود ہوجاتا ہے اگرچہ شیطان بعض کے لیے آزاد ہوگا۔

 

رمضان المبارک بہترین فرصت ہے کہ انسان روحانی پہلو کو مضبوط بنائے، ایسا مہینہ جسمیں قرآن نازل ہوا  اس میں عبادت منفرد ہے کہ جسمیں سانس لینا عبادت ہے اور نیند کو بھی عبادت کا درجہ دیا جاتا ہے اور ایک آیت کی تلاوت کا ثواب ایک قرآن کے برابر کہا گیا ہے لہذا ان عبادتوں میں مصروف مومن کو بہکانا شیطان کے لیے مشکل ہے۔

 

پس معلوم ہوتا ہے کہ روزہ دار جو بہترین عبادتوں میں مشغول ہوجاتا ہے شیطان کے مقابل انکا دل یاد خدا سے لبریز ہوجاتا ہے لہذا روزہ دار فرد کو اس میں خودسازی کی کوشش کرنی چاہیے ورنہ شیطان کو اس پر نفوز کرنے کا راستہ مل سکتا ہے جیسے کہ قرآن مجید اشارہ کرتا ہے «وَمَنْ يَعْشُ عَنْ ذِكْرِ الرَّحْمَنِ نُقَيِّضْ لَهُ شَيْطَانًا فَهُوَ لَهُ قَرِينٌ»(زخرف/ 36).

دوسری جانب روایات میں رسول اسلام(ص) سے نقل کیا گیا ہے کہ «إِنَّ الشَّيْطَانَ لَيَجْرِي مِنِ ابْنِ آدَمَ مَجْرَى الدَّمِ أَلَا فَضَيِّقُوا مَجَارِيَهُ بِالْجُوعِ»؛ شيطان انسان میں خون کی طرح جاری ہوجاتا ہے لہذا روزہ دار  بھوک سے اس کے راستے کو تنگ کردیتا ہے.

لہذا روزہ دار بھوک یا کم خوراکی سے دل کے راستے کو شیطان کے لیے بند کردیتا ہے اور اسی وجہ سے کم غذا کھانے کی سفارش ہمیشہ کے لیے کی جاتی ہے۔/

نظرات بینندگان
captcha