ایکنا نیوز- نیوز ایجنسی صدی البلد کے صوبہ الاقصر کو اعزاز حاصل ہے کہ «گولڈن وائس» قاری شیخ عبدالباسط عبدالصمد کا تعلق یہاں سے تھا۔ البلد نیوز نے انکے فرزند طارق عبدالباسط سے گفتگو کی ہے۔
طارق عبدالباسط کا کہنا تھا کہ اچھی یادیں وابستہ ہیں وہ کبھی محفل میں جاتے تو میں اور میری بہن ان سے پہلے گاڑی میں جاکر چھپ جاتے اور جب وہ وہاں پہنچتے تو ہمیں دیکھتے۔
انکا کہنا تھا: شیخ عبدالباسط عبدالصمد کا خاص انداز تھا وہ آیات الهی کو دل و جان سے تلاوت کرتے اور الازهر کے طلبا جلدی مسجد میں جاتے تاکہ صف اول میں بیٹھ کر انکی تلاوت سنتے اور مجلس کے بعد ملکی و غیر ملکی ان سے تصویر لینے کے آرزو کرتے۔
شیخ طارق عبدالباسط کا کہنا تھا: میرے والد قاری قرآن کے لیے حد درجہ احترام کے قائل تھے اور اپنے قاری ہونے پر فخر کرتے اور مجالس میں بہترین لباس پہنتے اور عطر لگاتے تاکہ لوگ قاری قرآن کی قدر جانے۔
طارق عبدالباسط نے کہا کہ میرے والد نے دنیا کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک سفر کیا اور نگرنگر انہوں نے تلاوت کی آواز سے ممالک کو روشن کیا۔
انکا کہنا تھا کہ جب وہ دنیا سے رخصت ہوئے تو عوام کی بڑی تعداد اور بہت سے اعلی شخصیات جنازے میں شریک تھے۔
قابل ذکر ہے کہ شیخ عبدالباسط مصری صوبہ الاقصر کے گاوں «المراعزه» میں ایک قرآنی گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔
۱۹۲۷ میں پیدا ہونے والے قاری باسط نے چھ سال کی عمر میں شیخ محمد الامیر کے پاس قرآن حفظ کرلیا تھا اور پھر تلاوت کی جانب آئے۔
شیخ عبدالباسط ۱۹۵۰ سے ریڈیو مصر پر تلاوت کرنے لگے اور جلد دنیا میں معروف ہوئے. شیخ عبدالباسط سال ۱۹۸۸ میں شوگر اور جگر کی بیماری کی وجہ سے دنیا سے رخصت ہوئے۔/