عربی 21 نیوز کے مطابق برطانوی مسلم کونسل کے ترجمان مقداد فیرسی نے گارڈین میں لکھتا ہے کہ مسلمان برطانیہ میں مشکلات سے دوچار ہے اور ان امور پر توجہ نہیں کی جاتی۔
فیرسی اپنی تحریر میں سروے سنٹر «هایون ساوانٹا کومرس» کے ایک ریسرچ کا حوالہ دیتا ہے جس کے مطابق ۶۹ فیصد مسلمان کام کے دوران اسلاموفوبیا کا شکار ہے اور سیاہ فام مسلمان میں یہ ریشو ۷۶ فیصد ہے۔
اس سروے کے مطابق ۵۳ مسلمانوں کا خیال ہے کہ برطانیہ میں مسلمانوں کو قبول کیا جاتا ہے جب کہ ۹۳ فیصد مسلمان برطانیہ کو اپنا ملک قرار دیتے ہیں۔
گارڈین کے مطابق برطانیہ میں اسلامو فوبیا کے حوالے سے یہ بھی خبر ہے کہ اکثر مسلمانوں نے مشکلات پر قابو پانے میں کامیابی حاصل کی ہے اور شدت پسندوں کی کوششوں کو ان افراد نے ناکام بنایا ہے۔
اس مقالے کے آخر میں لکھا ہے: گرچہ اس موضوع میں مسلمانوں کے خوش فہمی کو دیکھ کر خوشی کا احساس کرتے ہیں اور اس کو جشن مناتے ہیں تاہم اسلامو فوبیا سے غافل نہیں ہونا چاہیے۔/