برطانوی میڈیا میں اسلام فوبیا زوروں پر

IQNA

برطانوی میڈیا میں اسلام فوبیا زوروں پر

7:24 - June 26, 2022
خبر کا کوڈ: 3512153
تہران ایکنا: برطانوی اخبار «گارڈین» کی رپورٹ میں برطانوی میڈیا میں مسلمانوں کی نادرست تصویر کشی کا اعتراف کیا گیا ہے۔

الجزیرہ نیوز کے مطابق برطانوی اخبار «گارڈین» کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نادرست تصویر کشی موجود ہے اور اس رویے کو تبدیل کرنے کا بظاہر کوئی ارادہ نہیں۔

 

رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ برطانوی ٹیلی ویژن مسلمانوں کی درست تصویر پیش نہیں کرسکا ہے اور مغربی میڈیا کے طرز پر اسلامی ہراسی کا سلسلہ جاری ہے۔

رپورٹ میں لکھا ہے کہ ٹیلی وی مالکان اکثر مسلمان پروڈیوسروں سے کہتا ہے کہ انکے مکتب کی اقدار تھکا دینے والی ہیں جو جنسی حؤالے سے پرکشش نہیں۔

 

انکا کہنا تھا: ایسی کوششیں ہوتی ہیں کہ مسلمانوں کے بارے میں نادرست تصویر کشی کو کم کیا جاسکے تاہم برطانوی میڈیا میں اس طرز پر توجہ دینے کا کوئی امکان نظر نہیں آتا اور بننے والی داستانوں کو مغربی نقطہ نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

 

مسلمانوں کو مجرم پیش کرنے کی تصویر

اکثر ٹی وی چینلز ایسے ڈراموں کو پیش کرت ہیں جنمیں مسلمانوں کو مجرم کے طور پر پیش کیا جاتا ہے، جب برطانیہ میں ٹرک سے مسلمان نمازیوں کو کچلنے والے مجرم ڈارن بورن کا مقدمہ چل رہا تھا توانکشاف ہوا کہ ڈرامہ سریل تھری گرل جو بچوں کے جنسی جرائم پر مبنی ہے وہ اس سے متاثر ہوکر اس جرم پر آمادہ ہوا تھا۔

 

اس رپورٹ میں فلم ساز فیصل قریشی جو بیس سال سے اس شعبے سے وابستہ ہے انکا کہنا تھا بعض ٹی چینلز اس حوالے سے محدود حد تک آمادگی کا اظھار کرتے ہیں کہ ایسی کوشش کی جائے تاہم وہ برطانوی اقدار سے متصادم نہ ہو۔

 

انکا کہنا تھ اکہ ایسا لکھنے والوں پر دباو ہوتا ہے کہ ان موضوعات پر لکھنے والے اپنی اسلامی پہچان اور تشخص ایک طرف رکھیں۔

 

مسلمان فلم ساز نے نام نہ بتانے کی شرط پر کہا کہ برطانوی سینما میں صرف اس شرط پر رہا جاسکتا ہے کہ آپ «مذھب سے ہاتھ کھینچ لیں یا پست مسلمان بنیں».

 

4066562

 

نظرات بینندگان
captcha