تیرہویں بین الاقوامی رضوی کتاب سال فیسٹیول کی اختتامی تقریب

IQNA

تیرہویں بین الاقوامی رضوی کتاب سال فیسٹیول کی اختتامی تقریب

20:26 - July 22, 2022
خبر کا کوڈ: 3512347
حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی کی موجودگی میں رضوی کتاب سال فیسٹیول کے 13 ویں دور کی اختتامی تقریب منعقد کی گئی جس میں فیسٹیول کے منتخب افراد کو ایوراڈ سے نوازا گيا ۔

آستان قدس رضوی کے مطابق فیسٹیول کی اختتامی تقریب میں حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی حجت الاسلام والمسلمین مروی،آستان قدس رضوی کی علمی و ثقافتی فاؤنڈیشن کے سربراہ   ڈاکٹر عبد الحمید طالبی اور شعبہ فن و ثقافت کے  عہدیداروں نے شرکت کی 
 یہ  تقریب آستان قدس رضوی کی اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کے شیخ طبرسی ہال میں منعقد کی گئی۔ 
رضوی کتاب سال  فیسٹیول کے اس دور میں 16ممالک سے 410 مضامین  موصول ہوئے ،فیسٹیول کے سیکرٹریٹ میں ان تمام مضامین کا جائزہ لینے کے بعد  جو افراد منتخب قرار پائے ہیں ان  کے نام مندرجہ ذیل ہیں:
رضوی علوم و معارف کے موضوع پر مطبوعہ کتب کے سیکشن میں علی رضا ابراہیم کی کتاب’’مناظرات امام رضا(ع) با علمائے یہود‘‘ پہلے نمبر پر اوراسماعیل رضایی برحکی کی کتاب’’جایگاہ نقش تمدنی سادات در خراسان رضوی از قرن چہارم تا پایان قرن نہم ہجری‘‘ دوسرے نمبر پر آئی۔اس کے علاوہ اس سیکشن میں حجت الاسلام والمسلمین مصطفیٰ امیری کی کتاب’’آتش آذربائیجان قبل از ظہور‘‘،حجت الاسلام والمسلمین عباس استاد آقای کی کتاب ’’خود سازی در محضر عالمیان مہدی موعود(ع)‘‘ اورحجت الاسلام والمسلمین سید محمد صادق مصباح موسوی کی کتاب’’بانوی اندلس‘‘ کو  بھی بہترین کتاب قرار دیا گیا  
تاریخ اور سیرت رضوی کے موضوع پر مطبوعہ کتب میں آیت اللہ نجم الدین طبسی(دام ظلہ) کی کتاب’’بررسی ونقد روایات یمانی در منابع شیعہ و اہلسنت‘‘ پہلے نمبر پر اور شہربانو مردانی کی کتاب ’’مہارت ہای زندگی در سیرہ رضوی‘‘ دوسرے نمبر پر اورحجت الاسلام والمسلمین سید مہدی مجتہد کی کتاب’’تحقیق در مورد ابعاد شخصی و شخصیتی امام زمان عج‘‘ تیسرے نمبر پر رہی۔
زیارت کے موضوع پر مطبوعہ کتب میں حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر محسن محمدی کی کتاب’’آسیب شناسی زیارت ،باتمرکز بر زیارت رضوی(از گردشگر تا زائر)‘‘ دوسرے نمبر پرآئی۔
اماکن متبرکہ اور حرم کے موضوع پر مطبوعہ کتب میں اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کی کتاب’’دایرہ المعارف آستان قدس رضوی جلد دوم‘‘ پہلے نمبر پراور حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید حسن وحدتی شبیری ،عبد الرضا اصغری اورمحمد جواد کی تحریر کردہ کتاب’’مہندسی قرار داد اجارہ موقوفات در سنجہ اصل رعایت غبطہ وقف‘‘ دوسرے نمبر پر آئی۔
اسی سیکشن میں محترمہ آمنہ موسوی کی کتاب’’طب سنتی و گیاہان دارویی در اسناد آستان قدس از دورہ صفویہ تا پایان قاجار‘‘ اور’’گنجینہ مہر رضوی:بررسی مہرہای موجود در اسناد آستان قدس رضوی‘‘ تیسرے نمبر پر آئی۔
شعر و شاعری کے موضوع پر مطبوعہ کتب کے سیکشن میں رضا رحیمی عنبران کی کتاب’’آہو آہن:گزیدہ اشعار رضوی‘‘دوسرے نمبر پر اورمحمد جواد غفورزادہ کی کتاب ’’چشمہ گوہر: چہل حدیث منظوم رضوی و چہل رباعی‘‘ تیسرے نمبر پر رہی۔
بچوں اور نوجوانوں کے موضوع پر فریبا کلہر کی کتاب’’دہ قصہ از امام زمان(عج) برای بچہ ہا‘‘ اور حجت الاسلام والمسلمین علی رضا افشارمقدم کی کتاب ’’چہل حدیث چہل تصویر‘‘ دوسرے نمبر پر رہی۔
آڈیو اینڈ ڈیجیٹل کتب کے سیکشن میں بہ نشر پبلکیشن کو اعزازی شیلڈ سے نوازا گیا اس کی جانب سے 11 آڈیو کتابیں  جن میں اوقاف کی کتب،اعترافات غلامان،راز آن بوی شگفت،صبح روز عید و ماہ غریب اور صاد پبلیکیشنز  آڈیو کتاب میں تیسرے نمبر پر رہی۔ 
تھیسزز کے شعبے میں حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر روح اللہ پور عابدین  دوسرے نمبر اور فاطمہ سادات ہاشمی کو اعزازی شیلڈ سے نوازا گیا۔ 
ان کے علاوہ دیگر شعبوں میں بھی منتخب افراد کو اعزازی شیلڈ اور انعامات سے نوازا گیا۔ 
آستان قدس رضوی کی علمی و ثقافتی آرگنائزیشن کے سربراہ  عبد الحمید طالبی نے اس اختتامی تقریب کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رضوی ثقافت کو فروغ دینا ہم سب کے لئے اعزاز کا باعث ہے۔
جناب طالبی نے اپنی گفتگو کے دوران عالم آل محمد(ص) کی نورانی بارگاہ کو عالم اسلام میں علم و تحقیق کا مرکزقرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نورانی و ملکوتی بارگاہ میں علم و  تحقیق کا پرچم ہمیشہ بلند رہا ہے۔
جناب طالبی نے آستان قدس رضوی کی لائبری میں پائے جانے والی قیمتی اور گران بہا کتب کو اسلام و ایران کے لئے اعزاز کا باعث قرار دیا ۔
انہوں نےرضوی کتاب سال  فیسٹیول کے اہداف پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کتابوں کے قیمتی خزانے میں اضافے کے ساتھ ملکی و غیرملکی اسلامی مفکرین کا تعارف اور ان کی حوصلہ افزائی کرناہے تاکہ وہ اس نورانی بارگاہ کے لئے زیادہ سے زیادہ آثار تخلیق کر سکیں۔ 
انہوں نے فیسٹیول کے’’ سراج ایوارڈ‘‘ کے بارے میں وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اس فیسٹیول کا خصوصی سراج ایوارڈ رہبر معظم انقلاب اسلامی کے فرمودات پر ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ دینی کتب کے دوسرے زبانوں میں ترجمہ اوررضوی کتب کی بین الاقوامی سطح پر نشر و اشاعت کرنے والے پبلکیشنز کی شناسائی کی جاسکے۔
آخر میں انہوں نے آستان قدس رضوی کے دستاویزاتی مرکز اور میوزیمز،لائبریریز کی آرگنائزیشن اور دیگر تمام ایسے اداروں کا جنہوں نے فیسٹیول کے انعقاد میں تعاون کیا شکریہ ادا کیا۔ 

نظرات بینندگان
captcha