قاری «شیخ محمود البجیرمی» کی زندگی پر نظر

IQNA

تلاوت قرآن کا ہنر/ 15

قاری «شیخ محمود البجیرمی» کی زندگی پر نظر

8:07 - December 19, 2022
خبر کا کوڈ: 3513387
ایکنا تھران-«شیخ محمود البجیرمی» تجربہ کار مصری قاریوں میں شمار ہوتا ہے جنکا ذکر کم آتا ہے.

ایکنا نیوز ایجنسی کے مطابق مصر کے قاری شیخ محمود البجیرمی سال ۱۹۳۳ کو مصری صوبہ منوفیہ کے گاوں بُجَیرِم میں پیدا ہوئے۔

محمود بچین ہی سے قرآنی اور اسلامی ماحول میں پلے بڑھے اور اسی لیے انہوں نے کم عمری میں قرآن حفظ کرلیا اور تجوید و اصول کے درس کی طرف مائل ہوئے اور پھر شبرا قرآنی مرکز سے وابستہ ہوئے۔

دلنشین آواز کی وجہ سے وہ قرآت کی طرف آئے اور شاندار لحن و طرز کے ساتھ انہوں نے معروف قرآء کی تلاوت سے استفادہ کیا۔

 

وہ شیخ مصطفی اسماعیل کی تلاوت سے بیحد متاثر تھے لہذا انکا طرز اپنایا۔ محمود البجیرمی نے 1986 میں ریڈیو مصر کے قرآء کے امتحان میں شرکت کی اور جلد ہی انہوں نے اعلی قرآء کے ساتھ اس میڈیا پر تلاوت کا آغاز کیا۔

 

ریڈیو مصر سے تلاوت کے علاوہ انہوں نے بڑی محافل اور مجالس میں تلاوت کے جوہر دکھانے شروع کیے جہاں ملکی اور غیرملکی افراد انکی تلاوت سے آشنا ہوئے ، انہوں نے قاہر کی مسجد امام حسین(ع) کی سویرے کی محافل میں یادگار تلاوت چھوڑے ہیں.

 

شیخ محمود  سال ۱۹۶۶ میں مسجد عمربن عبدالعزیز واقع الجدیده کے قاری اور امام منتخب ہوئے،  سال ۱۹۸۰ میں مسجد عین الحیاة میں امام بنے اور جلد ہی غیرملکی دعوت پر دیگر ممالک کا دورہ کرنے لگے، امارات کی مساجد میں انہوں نے شاندار تلاوتوں کا سرمایہ چھوڑا ہے۔

بعض ماہرین کے مطابق شیخ محمود البجیرمی بہترین انداز اور لحن کے باوجود تلاوت میں ایک خاص لکنت اور طول کی مشکل سے دوچار تھے اور اسی لیے ماہرین موسیقی نے انکو مشورہ دیا کہ وہ

شیخ درویش الحریری کے تجربے سے استفادہ کریں جو قاریوں کی تربیت میں ماہر استاد سمجھے جاتے تھے۔

شیخ محمود البجیرمی نے کافی مدت قرآنی خدمات انجام دیے اور بلا آخر  سال ۱۹۹۲ کو دنیا سے رخصت ہوئے.

 

 

نظرات بینندگان
captcha