دنیا کے مذہبی رہنماوں کو توہین قران بارے ریڈ لاین واضح کرنا چاہیے

IQNA

تحقیقی ادارہ برائے تربیت و ثقافت

دنیا کے مذہبی رہنماوں کو توہین قران بارے ریڈ لاین واضح کرنا چاہیے

9:25 - January 30, 2023
خبر کا کوڈ: 3513692
ایران تھران- تمام اسلامی ممالک کے علما کو مغربی ممالک میں توہین قرآن بارے ایک ریڈ لاین کو مشخص کرنا ہوگا۔

ایکنا نیوز کے مطابق تحقیقی ادارہ تعلیم، تربیت وثقافت Academic Center for Education, Culture and Research نے اپنے بیان میں توہین قرآن کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام اسلامی ممالک کے علما کو توہین قرآن بارے ایک ریڈ لاین کو مشخص کرنا ہوگا۔

ادارے نے بیان میں اس توہین آمیز اور نفرت انگیز اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسلامی دانشوروں سے اس بارے متحد ہونے پر زور دیا ہے اور تاکید کی ہے کہ ہر قسم کے اختلاف اور تفرقے سے دوری کرنی چاہیے۔

تحقیقی ادارہ تعلیم، تربیت وثقافت Academic Center for Education, Culture and Research کے بیان کا متن کچھ یوں ہے:


بسم‌الله الرحمن الرحیم
«یُرِیدُونَ لِیُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَاللَّهُ مُتِمُّ نُورِهِ وَلَوْ کَرِهَ الْکَافِرُونَ»

قرآن مجید آخری نبی کی نشانی ، معجزہ ہے جوحضرت محمد مصطفی (صلوات الله علیه و آله) پر اترا ہے اور انسانیت کے لیے لائیحہ عمل کی کتاب ہے تاکہ انسانوں کو خود ساختہ بادشاہوں اور جہل و تاریکی کی دنیا سے ہدایت کی طرف رہنمائی کرسکے۔

مذکورہ کتاب واضح علم کی کتاب ہے جو ستم گروں کو رسوا کرتا رہےگا۔

 

تاہم کچھ ظلمت کے دلدادے تعصب اور جہالت کی بناء پر شان پیغمبر گرامی کی بے احترامی کرتے ہیں تاہم اسکا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔

جیسے ارشاد ربانی ہوتا ہے «إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ»؛ خدا اپنی سنت پر عمل کرتا رہے گا اور باطل کو چہرا رسوا ہوگا  «وَمَا کَیْدُ الْکَافِرِینَ إِلَّا فِی ضَلَالٍ».

سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ خدا کی رسی کو تھامے رکھیں اور اس توہین آمیز اقدام کو جواب عاقلانہ انداز میں دینا ہوگا «وَمَا جَعَلَهُ اللَّهُ إِلَّا بُشْرَىٰ لَکُمْ وَلِتَطْمَئِنَّ قُلُوبُکُمْ بِهِ ۗ وَمَا النَّصْرُ إِلَّا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ الْعَزِیزِ الْحَکِیمِ».

 

استکباری سوچ رکھنے والے ان توہین آمیز اقدامات سے اسلامی تمدن کے سفر کو نہیں روک سکتے اور خدا کا نور پھیل کر رہے گا اور مغربی مادہ پرستی کھوکھلی ہوچکی ہے جو آزادی اظھار کے نام پر ایسی رسوائی کررہی ہے۔

 

تحقیقی ادارہ تعلیم، تربیت وثقافت Academic Center for Education, Culture and Research اس توہین آمیز اقدام کی شدید مذمت کرتا ہے اور تمام مذہبی رہنماوں اور دانشوروں سے تقاضا کرتا ہے کہ اس کی روک تھام کے لیے تمام اختلافات سے دور ہوکر ریڈ لائن واضح کرنا چاہیے۔/

 

نظرات بینندگان
captcha