قرآنی صلاحیت جس کو ایک عیسائی نے ڈھونڈا

IQNA

تلاوت قرآن کا ہنر/ 26

قرآنی صلاحیت جس کو ایک عیسائی نے ڈھونڈا

14:09 - February 08, 2023
خبر کا کوڈ: 3513732
قرآن و قرآت کی طرف صرف مسلمان ہی مائل نہیں بلکہ اکثر مذاہب کے لوگوں میں قرآن سننے کے شوقین موجود ہیں اور کبھی ان میں ٹیلنٹ بھی نظر آتا ہے۔

ایکنا نیوز کے مطابق ابوالعینین شعیشع  سال ۱۹۲۹ کو مصر میں پیدا ہوئے اور  ۱۷ سال کی عمر میں یعنی ۱۹۳۹ کو ریڈیو مصر سے ملحق ہوئے اور ۱۸ سال کی عمر میں ریڈیو قرآن فلسطین سے انہوں نے معاہدہ کیا۔

ریڈیو فلسطین میں انہوں نے شاندار تلاوتیں ریکارڈ کی؛ تاہم افسوس کے ساتھ کہ جنگ عظیم دوم کے بعد انکی تلاوتیں کھو گئیں۔ انکے فلسطین پر اچھے اثرات پڑے اور انکے بعد دیگر قرآء کو بھی یہاں آنے کی دعوت دی گیی۔

شعیشع کے مطابق ریڈیو فلسطین نے انکی زندگی پر کافی اثرات چھوڑے. شعیشع کا کہنا تھا: «جب میں فلسطین سے مصر لوٹا تو مجھے ملک فاروق کے محل میں دعوت ملی اور رمضان کے مہینے میں نامور قرآء کے ہمراہ تلاوت کا موقع ملا۔

ریڈیو فلسطین میں تلاوت سے انکو عالم اسلام میں شہرت ملی اور انہوں نے کافی ممالک کا دورہ کیا اور عراق، پاکستان، ترکی، اردن، ایران لبنان سمیت کئی ممالک کی سیر کی۔

انکا کہنا تھا کہ میں پہلا قرآنی نمایندہ تھا جس کو ایسی پذیرائی ملی اور دس سال تک شعیشع نے قاری عبدالباسط کے ساتھ دیگر ممالک میں تلاوت کے جوہر دکھائے۔

وہ استاد محمد رفعت کے شاگرد میں شمار ہوتا ہے اور ان سے تلاوت میں اثر لیا تاہم بعد میں مستقل ایک خاص انداز اپنایا اور نام پیدا کیا۔

 

استاد شعیشع کا کہنا تھا «مجھے ایک عیسائی نے نکھارا اور میری صلاحیت کو ڈھونڈا. جب میری تلاوت عیسائی سیاست داں «فخری عبدالنور» نے سنا تو مجھے گھر میں دعوت دی اور تین دن تک گھر میں میری تلاوت سنی اور لوگوں نے وہاں میری تلاوت کو سراہا۔/

نظرات بینندگان
captcha