سوره «ملک» میں خدا کی قدرت نمائی

IQNA

قرآنی سورے/ 67

سوره «ملک» میں خدا کی قدرت نمائی

7:51 - March 13, 2023
خبر کا کوڈ: 3513924
قرآن میں جابجا خدا کی قدرت نمائی نظر آتی ہے تاہم سورہ ملک میں کاینات پر خدا کے تسلط اور طاقت کی خوبصورت تصویر کشی کی گئی ہے۔

ایکنا- قرآن کریم کے ستاسٹھویں سورے کا نام ملک ہے جسمیں 30 آیات ہیں اور یہ سورہ انتیسویں پارے میں ہے ۔ سورہ ملک مکی ہے اور ترتیب نزول کے حؤالے سے یہ ستترواں سورہ ہے جو قلب رسول گرامی اسلام  (ص) پر نزول ہوا ہے۔

«ملک» کا معنی فرمانروائی اور حکمرانی ہے یعنی خدا عالم ہستی پر حاکم بلا منازعہ ہے اور پہلی آیت میں اس لفظ کے آنے پر سورے کو ملک کہا جاتا ہے۔

سورے ملک کا اصلی مقصد خدا کی ربوبیت کو بیان کرنا اور قیامت بارے خبردار کرنا ہے لہذا اس سورے میں خدا کی بہت سی نعمتوں خلقت سے لیکر عالم ہستی کو کنٹرول کرنے کا ذکر ہے۔

خدا کی فرمانروائی یا حکمرانی   کو اس سورے میں خاص انداز میں بیان کہا گیا ہے جسمیں خدا کے مکمل تسلط کا ذکر ہے اور یہ کہ جس طرح سے وہ چاہتا ہے وہ تبدیلی لاسکتا ہے اور اس کی طاقت کی کوئی حد نہیں۔

اس سورے میں خدا کی حمد و ثنا سے اس کی حکمرانی پر اشارے سے آغاز ہوتا ہے اور پھر خلقت، موت و حیات اور خدا کے امتحان پر بات کی جاتی ہے۔

اس سورے میں انسان کی موت اور زندگی کو خدا کی مالکیت اور حاکمیت کی دلیل قرار دیا گیا ہے اور یہ دونوں خدا کی جانب سے ایک امتحان ہے جو انسان کے لیے خدا کے قرب حاصل کرنے کا ایک زریعہ ہے۔

لہذا جہان ہستی ایک امتحانی ہال ہے انسانوں کے لیے اور اس میں موت و زندگی ایک آلہ ہے اور اس کا مقصد بہترین سعادت کا حصول ہے جس میں شناخت کی تکمیل اور ایک بہترین کام کا انجام ہے۔

 

اس سورے کے موضوعات کو تین حصوں میں قرار دیا جاسکتا ہے: شروع میں خدا کی صفات اور حیرت انگیز نظام کا بیان بالخصوص آسمان و ستاروں کی خلقت، زمین اور دیگر نعمتوں کا بیان، پرندوں اور زمین پر پانی جاری ہونے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔

اس کے بعد قیامت یا معاد اور عذاب جہنم کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اور جہنمیوں سے عذاب کے فرشتوں کی بات چیت کو بیان کی گیی ہے اور تیسرے حصے میں کافروں اور ظالموں کو خبردار کیا گیا ہے اور انہیں دنیا و آخرت میں عذاب بارے انتباہ کیا گیا ہے۔/

نظرات بینندگان
captcha