ایکنا نیوز- خبررساں ادارے Olympics، کے مطابق رگبی ایک مردانہ کھیل ہے لہذا زینب عالمہ کے والد نے بیٹی سے کہا کہ تم یہ کھیل کیوں کھیلنا چاہتے ہو؟ یہ سوال کافی عرصے پہلے ان سے پوچھا گیا تھا۔
زینب جو اب تیس سالہ اور تین فرزند کی ماں ہے انہوں نے سال 2021 میں نرسنگ سے استعفا دیا تاکہ رگبی میں ہنر دکھا سکے۔ انکا کہنا تھا: نرسنگ میں نے ترک کردی اور فیصلہ کیا کہ میں پہلی سیاہ فام مسلمان خاتون بنوں گی جو برطانیہ کے لیے رگبی کھیلے گی۔
اس مسلمان خاتون نے پہلی بار چودہ سال کی عمر میں اپنے ایک ٹیچر کی مدد سے رگبی کھیلا اور پھر اس کا شوق میں اضافہ ہوتا گیا۔
رگبی کا کھیل اور وہ بھی ایک مسلمان محجبہ خاتون کی جانب سے سادہ کھیل نہ تھا جس کی کم لوگوں کو توقع ہوتی ہے۔
زینب کا کہنا تھا: یہ سخت ترین فیصلہ تھا جو میں نے زندگی میں کیا، ایک اجنبی دنیا میں زندگی شروع ہوئی، تاہم میں پیشمان نہیں اور راضی ہوں، جب تک آپ رگبی میں پروفیشنل نہیں کھیلتے اچھا نہیں لگتا، مجھ سے کافی لوگوں نے کہا کہ ہم نے آپ کو دیکھ کر کھیل شروع کیا اور یہ میرے لیے خوشی کا مقام ہے۔
4131944