غزہ کی تاریخی مسجد العمری سے فلسطینیوں کی محبت و انس

IQNA

غزہ کی تاریخی مسجد العمری سے فلسطینیوں کی محبت و انس

9:02 - April 16, 2023
خبر کا کوڈ: 3514121
ایکنا تھران: تاریخی مسجد العمری، مغربی پٹی میں سب سے بڑی چودہ سو سالہ مسجد شمار کی جاتی ہے جہاں دور و نزدیک سے لوگ یہاں عبادت کے لیے آتے ہیں۔

ایکنا نیوز- اناطولیہ نیوز کے مطابق غزہ میں قدیم اور تاریخی مسجد العمری غزہ کے مرکز میں واقع ہے جہاں شیخ نادر المصری یہاں پررمضان المبارک میں مختلف قرآنی کلاسز منعقد کرتے ہیں۔

بیالیس سالوں سے ستر سالہ شیخ جو مسجد العمری میں خطیب ہے یہاں نماز کی امامت کے علاوہ نمازیوں کے لیے قرآنی کلاسز منعقد کراتے ہیں۔

مسجد جامع المعری کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس مسجد کو ۱۴۰۰ سال قبل تعمیر کی گیی ہے اور یہ غزہ میں سب سے بڑی اور فلسطین میں تیسری قدیم مسجد شمار کی جاتی ہے جو مسجد الاقصی بیت المقدس  اور عکا میں مسجد احمد پاشا کے بعد تعمیر کی گیی ہے۔

 

انس فلسطینیان با مسجد تاریخی العمری در قلب غزه/اماده

 

البته مسجد جامع المحمودیه  شهر یافا میں اس کی وسعت کے برابر کی مسجد شمار کی جاتی ہے۔

رمضان المبارک میں یہاں نمازیوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے اور غزہ کے لوگ اس کو چھوٹی مسجد الاقصی کہتے ہیں کیونکہ اس کی شکل ملتی ہے اور دوسری بات یہ کہ چودہ سال قبل کی یہ مسجد صہیونی رژیم فورسز کے محاصرے میں ہے۔

 

انس فلسطینیان با مسجد تاریخی العمری در قلب غزه/اماده

 

مسجد العمری لگ بھگ ۴۱۰۰ مربع میڑ پر محیط ہے اور اس میں 38 سنگ مرمر کے ستون موجود ہیں جس کو خوبصورتی سے تیار کیا گیا ہے۔

 

انس فلسطینیان با مسجد تاریخی العمری در قلب غزه/اماده

 

نومبر ۲۰۲۱، میں ترک انجمن نے یہاں سولر سسٹم نصب کیا ہے تاکہ یہاں انرجی مسایل کو حل کرسکے۔

 

انس فلسطینیان با مسجد تاریخی العمری در قلب غزه/اماده

 

مسجد العمری میں سیاح طارق هنیه کا کہنا تھا: یہ مسجد رومی عبادت خانے کی جگہ تعمیر کی گیی ہے اور اس کی قدیم تاریخ ہے۔

 

انس فلسطینیان با مسجد تاریخی العمری در قلب غزه/اماده

 

گفته هنیه کے مطابق اسلامی مسجد کا طرز تعمیر یوں ہے کہ بیرونی ہال کو گنبد سے ڈھانپ دیا گیا ہے اور مختلف اسلامی ممالک کے خطاطی نسخوں سے اس کو مزین کیا گیا ہے۔/

 

انس فلسطینیان با مسجد تاریخی العمری در قلب غزه/اماده

 

4134200

نظرات بینندگان
captcha