ایکنا نیوز- خبررساں ادارے نووسٹی کے مطابق روسی وزیر انصاف کنستانتین چویچنکو، نے ولگوگراد میں توہین قرآن کے مجرم بارے گفتگو کی۔
چویچنکو کا کہنا تھا: مذکورہ شخص جس نے قرآن سوزی کی ہے اس نے اعتراف کیا ہے کہ یوکراینی انٹلی جنس کے کہنے پر اس نے اس کام کو انجام دیا ہے اور اس کو سزا دی جارہی ہے۔
وزیر انصاف کا کہنا تھا: عدالتی حکم صادر ہونے کے بعد انکو ایک مسلمان نشین علاقے کے جیل میں رکھا جائے گا اور انکو سیکھایا جایے گا کہ کسطرح سے دیگر مذاہب اور اقوام کیا یہاں احترام کیا جاتا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ مجرم نے جان بوجھ کر عوامی مقام پر اور مسجد کے قریب اس کام کو انجام دیا تاکہ لوگوں کے جذبات مجروح کرسکے۔
انیس مئی کو ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس مین ایک شخص ولگوگراڈ کی مسجد کے پاس قرآن مجید کو نذر آتش کرتا ہے جس سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہویے۔
ایک دن بعد اس شخص کو گرفتار کرلیا گیا اور معلوم ہوا کہ وہ ولگو گراڈ کا باشندہ ہے جس نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے یوکرائنی انٹلی جنس کے کہنے پر دس ہزار روبل لیکر اس کام کا انجام دیا ہے۔
روسی تفتیش کاروں کا کہنا تھا کہ مجرم کے جرم ثابت ہونے پر انکو توہین مقدسات کے جرم میں تین سال تک سزا ہوسکتی ہے۔/
4142518