ایکنا نیوز- خبررساں ادارے Daily Maverick، کے مطابق انڈیا میں بیباک گروہ کی سربراہ حسینه خان، جو ایک خصوصی ٹیم کے ساتھ کام کررہی ہے انکا کہنا تھا کہ مسلمان مختلف نفسیاتی مسائل سے دوچار ہیں۔
کٹکی رانده(Ketki Ranade)، اس حؤالے سے ایک رپورٹ میں لکھتا ہے: 15 اگست انڈیا کے ستترویں یوم آزادی ہے تاہم بہت سے اقلیت جو انڈیا میں زندگی بسرکررہے ہیں بالخصوص مودی دور سے بدترین مسائل سے دوچار ہیں۔
مودی دور میں میڈیا میں مسلم سے نفرت کی سازش مسلسل جاری ہے اور مسلمانوں کو انڈین دشمن کے طور پر پیش کرنے کی کوشش ہورہی ہے اور ملک میں چاہے کوویڈ کا مسئلہ ہو یا بیروزگاری کا سب کو مسلمانوں سے جوڑا جارہا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ مسلمان نچلے طبقے کو تشکیل دیتا ہے جو اہم دھارے سے ہمیشہ بیرون رہا ہے.
اسی حوالے سے بیباک نامی تنظیم Bebaak به ایک موثر پلیٹ فارم کے طور پر انسانی حقوق، مسلم فوبیا اور نفسیاتی امور پر کام کررہی ہے۔
کٹکی اپنی رپورٹ میں لکھتا ہے کہ انڈیا میں مسلمانوں کو مورال بہت ڈاون ہے۔
اس رپورٹ میں تخریب کاری، چھوٹے موٹے جرائم کی تفصیل، خیانتیں اور دیگر چھوٹی مشکلات کا ذکر ہے۔
مختلف حوالوں سے اس مطالعے میں ستر سے اسی فیصد قربان ہونے والے افراد انہیں جرایم کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی ہے۔
اس رپورٹ میں سول سوسائٹی کے کردار اور اجتماعی حوالوں سے ہم آہنگی پر تاکید کی گیی ہے اور ایک خاص نصیحت یہ ہے کہ جو لوگ معاشرے میں اجتماعی حوالوں سے کام کررہے ہیں انکی حوصلہ افزائی بھی پر تاکید آئی ہے۔/
4162903