ایکنا نیوز- فلسطینی میڈیا کے مطابق جمعہ کے دن اچانک سے فلسطینی قیدی کو رہائی ملی، المیادین چینل کے مطابق مذکورہ قیدی چودہ سال سے قید میں تھے اور چھ مہینے سے انہوں نے بھوک ہڑتال کررکھی تھی۔
خلیل عواوده کا آزادی کے بعد ایک بیان میں کہنا تھا: آزادی بہت بڑی نعمت ہے آزادی فلسطینی قوم کی آرزو ہے اور صہیونی رژیم آخر کار یہاں سے نکلنے پر مجبور ہوگا۔
انکا کہنا تھا، انفرادی بھوک ہڑتال عام سی روایت ہے بغیر جرم کے قید کرنا جرم ہے، میری آزادی 2022 کو ہونی تھی مگر انہوں نے مزید سولہ مہینے قید میں رکھا، وہ چاہتا ہے کہ ہمارے عزم و ارادے کو کمزور کریں۔
انہوں نے اپنی جسمانی حالت کے حوالے سے کہا: میں اس وقت اکیلا چل نہیں سکتا، سختی سے بات کرسکتا ہوں اور جسم لرز رہا ہے۔
عواوده کو آخری بار ۲۷ دسامبر ۲۰۲۱ کو دوبارہ گرفتار کیا گیا تھا اور انہوں نے غیرقانونی حراست کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کیا تھا۔
گذشتہ مہینے کو خلیل عوادہ نے کہا تھا کہ خالی پیٹ کے ساتھ سخت ہڑتال ہمارا ہتھیار ہے اور انہوں نے المیادین چینل سے کہا تھا کہ ہم شکست ناپذیر ہیں اور کامیاب ہوکر رہیں گے۔/
4169134