ایکنا نیوز کے مطابق رھبر معظم حضرت آیتالله خامنهای، نے طلبا سے خطاب میں آیت ۶۰ سوره مبارکه «روم» کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا: « اسلامی دنیا کو نہیں بھولنا چاہیے کہ اس اہم ایشو میں جو لوگ مظلوم فلسطینیوں کے مقابلے کھڑے ہیں وہ امریکہ، فرانس اور برطانیہ ہے اور یہی لوگ ان مظلوموں پر ظلم و ستم ڈھا رہے ہیں
صِرف غاصب رژیم نہیں یہ سب انکے ساتھ ہیں اور البتہ ہمیں شک نہیں کہ «اِنَّ وَعدَ اللَهِ حَق»؛ وعده الهی حق ہے. وَ لا یَستَخِفَّنَّکَ الَّذینَ لا یوقِنون؛ جو لوگ اللہ کے وعدوں پر یقین نہیں رکھتا انکے جھوٹے تجزیے تمھیں متزلزل اور سست نہ کریں.»
متن آیت : «فَاصْبِرْ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ ۖ وَلَا يَسْتَخِفَّنَّكَ الَّذِينَ لَا يُوقِنُونَ»
ترجمه آیت: پس صبر كرو كه وعده خدا حق ہے، اور ایسا نہ ہو کہ انکی باتیں تمھیں سست کریں۔
رسو اسلام(ص) سے کہا جاتا ہے کہ مشکلات کے مقابل صبر و استقامت کا مظاہرہ کریں اور خدا کے وعدوں پر یقین رکھے۔
اس آیت میں رسول خدا کو دشمنوں کے مقابل استقامت اور انکے جھوٹے باتوں پر یقین نہ کرنے کی تاکید کی جاتی ہے اور یہ کہ تمام لوگ عالم قیامت میں دوبارہ زندہ ہوں گے اور حق کا وعدہ یقینی ہے۔
سورہ روم میں ایک اور خوشخبری دی جاتی ہے تاکہ وہ استقامت کے ساتھ ضدی افراد کے سامنے سرنڈر نہ کریں۔
قرآن میں "فاصبر" کا معنی استقامت و صبر ہے جو کامیابی کی کنجی ہے اور تاریخ میں اس کے نتیجے میں اہل ایمان کو کامیابی ملی ہے۔
اس آیت میں آگے جاکر رسول گرامی کی حوصلہ افزائی کے لیے کہا جاتا ہے : «إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقّ».
رب العزت رسول گرامی کو کامیابی اور غلبے کی نوید سناتا ہے اور کفر پر نور، ظلم پر عدل کی کامیابی کی خبر دیتا ہےاور اس وعدے کو برحق قرار دیاجاتا ہے۔
دوسرا حکم یا دستور یہ دیا جاتا ہے کہ اپنے آرام و سکون کو برقرار رکھیں اور استقامت کے ساتھ مقابلہ جاری رکھے اور یہ کہ خدا کا حکم حق کے ساتھ پورا ہوگا۔/
4179869