ایکنا نیوز- روایات میں گناہوں کی شناخت کے لیے پانچ معیار بتائے جاتے ہیں:
۳- هر وہ گناہ جو دین سے لاتعلقی اور نظر انداز کرنا مقصود ہے۔
۴- هر گناهى جس کے حرام ہونے اور بڑے ہونے پر واضح دلیل موجود ہو۔
۵- هر گناه جس پر قرآن و سنت نے سخت جملے بیان کیے ہیں۔
گناہان کبیرہ کے حوالے سے بعض انکو سات، بعض دس، بعض بیس، چونتیس اور بعض دیگر چالیس شمار کرتے ہیں البتہ تمام گناہان کبیرہ ایک جیسے نہیں۔
كتاب تحریر الوسیله،مصنف امام خمینى قدس سره میں گناہان کبیر کچھ یوں ہیں:
3- بیجاہ قتل کرنا
4- عاق والدین
5- مال یتیم کھانا
6- پاکدامن پر زنا کا الزام لگانا
7- محاز جنگ سے فرار کرنا.
8- قطع رحم(رشتہ داروں سے قطع تعلق).
9- سحر و جادو.
10- زنا.
11- لواط.
12- چوری.
13- شرابخوری.
14- سودخؤرى.
15- حرام مال.
16- قمار.
17- ایسے حیوان کا گوشت جس کو اسلامی طریقے پر ذبح نہ کیا ہو.
18- جھوٹ بولنا.
19- فضول خرچی.
20- خیانت.
21- غیبت.
22- ترك نماز.
23- زكات. نہ دینا
تاہم شرک، اولیاء خدا سے دشمنی اورخدا کے دستور کا انکار عظیم ترین گناہوں میں شامل ہیں
امام على علیه السلام اس بارے فرماتے ہیں:
«ان الذنوب ثلاثة... فذنب مغفور و ذنب غیر مغفور و ذنب نرجو لصاحبه و نخاف علیه... »
«گناہ تین قسم کے ہیں: بخشے جانے والے گناہ گناهى كه براى صا، نا قابل بخشش اور حبش، امید (بخشش) اور سزا کا خوف والے.»