ایکنا نے الخلیج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ احمد الطیب، شیخ الازہر اور مسلم سیجز ایسوسی ایشن کے سربراہ کے بیانات کی ویڈیو کی اشاعت پر سوشل نیٹ ورکس پر صارفین کی جانب سے وسیع ردعمل سامنے آیا ہے۔
اس ویڈیو میں، وہ پہلی بار بچوں کے لیے قرآن کی تعلیم کے مراکز قائم کرنے کی اپنی دیرینہ خواہش کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔
پچھلے چوبیس گھنٹوں میں بڑے پیمانے پر شائع ہونے والی یہ ویڈیو انڈونیشیا کے شہر جکارتہ میں مرکز برائے مطالعہ القرآن (PSQ) میں شیخ الازہر کی علمی نشست سے متعلق ہے۔
ان بیان میں احمد الطیب نے کہا: الازہر سے سبکدوش ہونے کے بعد سے میرا آخری ہدف قرآن مجید کو حفظ کرنے کے لیے ایک جگہ بنانا ہے اور مجھے امید ہے کہ اللہ تعالیٰ میری یہ خواہش مرنے سے پہلے پوری کر دے گا۔
انہوں نے مزید کہا: میں شیخ الازہر کے عہدے سے ہٹ کر چٹائی پر بیٹھنے اور بچوں کو قرآن کریم حفظ کرنے کی تعلیم دینے کے اپنے دیرینہ خواب کو پورا کرنے کے لیے تیار ہوں۔
شیخ الازہر نے اعتدال اور انصاف کی اسلامی اقدار کے بارے میں بات کرتے ہوئے مزید کہا: اگر آج مسلمان ان اقدار پر کاربند نہیں رہے تو قرآن مجید میں مذکور اچھی تعلیمات اور تعلیمات کا ادراک کرنا بہت مشکل ہو جائے گا۔