ایکنا نیوز، منامہ پوسٹ کے مطابق، بحرین کے معروف عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے سیکیورٹی اداروں کی جانب سے شیعہ برادری کی مرکزی اور سب سے بڑی نماز جمعہ کے انعقاد میں مسلسل رکاوٹ ڈالنے کی مذمت کی ہے اور اس کو صہیونیت کے سبب مسجد امام صادق (ع)، نماز اور عبادت خدا کے خلاف ایک ہفتہ وار جنگ قرار دیا ہے۔
آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بحرین میں جمعے کے قریب آتے ہی وزارت داخلہ کے فسادی دستے الدراز محلے کے راستے بند کر دیتے ہیں تاکہ لوگ مسجد امام صادق (ع) میں نماز جمعہ ادا نہ کر سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ محاصرہ اور رکاوٹ اس لیے کی جاتی ہے تاکہ صہیونیوں کے خلاف اسلام کی حمایت اور مدد کے حق میں کوئی بات نہ سنائی دے؛ جنہوں نے ایک ایسی وحشیانہ جنگ چھیڑ رکھی ہے جس میں انسانی اقدار کی کوئی پرواہ نہیں اور قوانین کی بھی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ یہ ایک ایسی جنگ ہے جس میں بچے اور بزرگ تباہی سے محفوظ نہیں، عمارتیں ان کے مکینوں کے سروں پر گرا دی جاتی ہیں، اور لوگ اپنے گھروں سے جلاوطن ہو رہے ہیں۔
شیخ عیسی قاسم نے زور دیا کہ اگر الدراز کے چند افراد کسی طرح مسجد کے احاطے میں نماز جمعہ کے لیے پہنچنے میں کامیاب ہو بھی جائیں تو انہیں گولیوں اور گیس کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ ایک ہفتہ وار نیابتی، ظالمانہ، مضحکہ خیز اور احمقانہ جنگ ہے جس کی کوئی گنجائش نہیں اور جس کی مذمت ضروری ہے۔ یہ ایک ایسی جنگ ہے جس میں مذہبی آزادیوں کو نظرانداز کیا جا رہا ہے اور لوگوں کے مذہبی جذبات کو مشتعل کیا جا رہا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ بحرین کی حکومت نے 4 اکتوبر کے بعد سے امام صادق (ع) کی مسجد میں نماز جمعہ کے انعقاد کو روک رکھا ہے، اس کے بعد جب لوگوں نے شہید سید حسن نصر اللہ کی یاد منانے پر اصرار کیا تھا۔
4248577