محمد علی جابین، جو کہ جمہوریہ عربی مصر سے بین الاقوامی قرآن مقابلوں کے منصف (جج) ہیں اور ایران کے مشہد میں ہونے والے اکتالیسویں بین الاقوامی قرآن کریم کے مقابلوں میں جج کے طور پر شریک ہوئے ہیں، نے ایکنا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے بھی دو مرتبہ بین الاقوامی قرآن مقابلوں کی منصفی کے لیے ایران آ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران قرآن، قرآنی امور اور قرآن کریم کے مقابلوں کے انعقاد پر خصوصی توجہ دیتا ہے تاکہ نوجوانوں کو قرآن حفظ کرنے اور اس کی تعلیمات پر عمل کرنے کی ترغیب دی جا سکے۔ ان شاء اللہ، یہ مقابلے ثمر آور ثابت ہوں گے۔
انہوں نے مقابلوں کے ابتدائی مرحلے کے آن لائن انعقاد اور فائنل مرحلے کے حضوری انعقاد کے اثرات کے بارے میں سوال کے جواب میں کہا کہ یہ طریقہ کار مقابلوں کے انعقاد میں مشکلات کو کم کرتا ہے اور وقت کی بچت بھی ہوتی ہے۔ مزید برآں، زیادہ سے زیادہ شرکاء کو مقابلے میں شرکت کا موقع ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآنی مقابلوں کے انعقاد میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے مثبت اثرات ہیں، جو شرکت کرنے والوں اور منتظمین دونوں کے لیے مفید ہیں۔ ان شاء اللہ، مستحق اور قابل شرکاء اعلیٰ درجے کے مقامات حاصل کریں گے۔
بین الاقوامی قرآن منصف نے ایران میں منعقدہ بین الاقوامی قرآن مقابلوں کے معیار پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ مقابلے انتہائی منظم اور منصفانہ انداز میں منعقد کیے گئے ہیں، جہاں تمام ضروری پہلوؤں کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ منصفی کے انتظامات اس انداز میں کیے گئے ہیں کہ شرکاء کو ان کے جائز نمبرات حاصل کرنے کا موقع ملے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ تمام بین الاقوامی قرآنی مقابلوں میں بھی اسی طرح شفاف اور منظم انداز میں منصفی کے معیارات پر عمل کیا جائے۔
انہوں نے مقدس شہر مشہد میں ان مقابلوں کے انعقاد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ مصری قاریوں اور ایران میں قرآنی محافل کے درمیان تعلقات قدیم دور سے چلے آ رہے ہیں اور انہیں برقرار رہنا چاہیے، کیونکہ قرآن مسلمانوں کے لیے ایک بنیادی دستور کی حیثیت رکھتا ہے۔/
4262296