رھبر انقلاب: عوامی مشکلات کا حل اہم ہے

IQNA

رھبر انقلاب: عوامی مشکلات کا حل اہم ہے

7:44 - September 08, 2025
خبر کا کوڈ: 3519115
ایکنا: قومی وقار اور طاقت کے حصول کے ساتھ اقتصاد، صنعت، روزگار، رہائش اور نظم و ضبط پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

ایکنا نیوز- رھبری ویب سائٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے صدر مملکت اور کابینہ کے اراکین سے ملاقات میں اس بات پر زور دیا کہ ملک میں محنت، کارکردگی اور امید کی فضا کو دشمن کی طرف سے مسلط کردہ جنگ اور صلح کے درمیان کشمکش کی حالت پر غلبہ دلانا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی معیشت آج کے سب سے اہم مسائل میں سے ایک ہے اور حکومت کو اس میدان میں فوری اور سنجیدہ اقدامات کرنے چاہئیں۔ عوام کی معیشت اور روزمرہ زندگی سے وابستہ مسائل حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

انہوں نے قیمتوں میں بے قابو اضافے کو عوام کے لئے سنگین مسئلہ قرار دیا اور تاکید کی کہ حکومت بازار پر ایسا کنٹرول قائم کرے کہ لوگ مہنگائی اور بےاعتمادی کا شکار نہ ہوں۔ ضروری اجناس کی ذخیرہ اندوزی روکنا، عوام کو کم از کم دس بنیادی اشیا مناسب قیمت پر فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ صنعتیں ملک کی اقتصادی ترقی کی کلید ہیں، اس لئے کارخانوں اور صنعتوں کی سرگرمی کو ہر حال میں برقرار رکھا جائے اور ان کی بجلی یا دیگر سہولیات بند نہ کی جائیں۔

رہبر انقلاب نے رہائش کے مسئلے کو بھی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام کے لئے مکان کی سہولت پیدا کرنے کے لئے حکومت کو تمام عملی تجاویز پر عمل درآمد کرنا چاہئے۔ انہوں نے سردیوں میں گیس کے ذخائر، توانائی کی بچت اور وسائل کے ضیاع سے بچنے پر بھی زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ تیل کی پیداوار میں پرانی رکاوٹوں اور پرانے آلات کو بدلنے کے لئے نوجوان ماہرین کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھایا جائے اور تیل کے خریداروں کو متنوع بنایا جائے تاکہ ملک پر دباؤ کم ہو۔

رہبر انقلاب نے حکومتی اداروں میں وسائل کے ضیاع کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بجلی، پانی، گیس، غیر ضروری سفر اور ہوٹلوں پر فضول خرچیاں روکنا ضروری ہے۔

اپنی گفتگو کے دوران آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے غزہ میں اسرائیلی مظالم اور قتل عام کو ناقابل تصور اور شرمناک جنایت قرار دیا اور کہا کہ اگرچہ امریکہ اس کے پیچھے کھڑا ہے لیکن اسلامی ممالک کے پاس اس کا جواب دینے کا راستہ موجود ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ تمام اسلامی ممالک اسرائیل کے ساتھ تجارتی اور سیاسی تعلقات ختم کر دیں تاکہ وہ دنیا کی سب سے زیادہ الگ تھلگ اور نفرت انگیز حکومت بن جائے۔

رہبر انقلاب نے صدر اور کابینہ کے فعال اراکین کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ عوام سے براہ راست رابطہ، صوبوں کا دورہ اور وزارت خانوں میں جاکر حالات کا جائزہ لینا مثبت اقدامات ہیں۔ تاہم انہوں نے زور دیا کہ یہ جذبہ صرف اعلی سطح پر نہیں بلکہ درمیانی سطح کے حکام اور عملی اداروں میں بھی ہونا چاہئے تاکہ فیصلے کاغذوں میں دب کر رہ نہ جائیں۔

انہوں نے ملک میں قائم اتحاد اور ہم آہنگی کی فضا کو قیمتی موقع قرار دیا اور کہا کہ ریاست کے تینوں ستونوں کے درمیان تعاون قابل ستائش ہے۔ اس موقع سے فائدہ اٹھا کر حکومت کو ایسے ادارے ختم کرنے چاہئیں جن کی موجودگی یا غیر موجودگی میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔

رہبر انقلاب نے اپنی گفتگو کے آخر میں کہا کہ اگر ہم خدمت کے وقت کو ضائع نہ کریں، مسائل کو حل کرنے میں ٹال مٹول یا غفلت سے بچیں اور عملی جذبے کے ساتھ آگے بڑھیں تو ملک کے مسائل طویل نہیں بلکہ درمیانی مدت میں بھی حل ہوسکتے ہیں۔/

 

4303895

نظرات بینندگان
captcha