منصور آقامحمدی نے ایکنا سے گفتگو میں اپنے فرائض کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: میں برسوں سے ملک کی قرآنی برادری کی خدمت میں مختلف شعبوں میں سرگرم ہوں۔ اس مرتبہ منتظمین اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی ہدایت پر میں نے مقابلوں کے معین سیکشن کی ذمہ داری سنبھالی ہے، جو فنی امور کی نگرانی اور شرکاء کی سہولیات کی فراہمی پر مشتمل ہے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ زین الاصوات" محض ایک عام مقابلہ نہیں بلکہ قرآنی سرگرمیوں میں ایک اہم سنگِ میل ہے۔ یہ مقابلے ایک تعلیمی ورکشاپ اور نوجوان قراء و حفاظ کی صلاحیتوں کو جانچنے کا ذریعہ ہیں جو ان کی ترقی اور کمال کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔
نمایاں خصوصیات
آقامحمدی نے مزید کہا کہ ان مقابلوں کی نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ اس میں قرآنی دنیا کے پیشکسوت اور ممتاز اساتذہ بھرپور شرکت کرتے ہیں۔ وہ اپنی قیمتی تجربات کی منتقلی کے ذریعے مقابلوں کے معیار کو بلند کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اسی طرح مراجع عظام، بالخصوص حضرت آیتالله العظمی سیستانی (مدظلہ) کی حمایت نے اس ایونٹ کو خاص روحانی برکتیں عطا کی ہیں۔
مستقبل کا وژن
انہوں نے مزید کہا: ہم پر یقین ہے کہ مستقبل قریب میں یہ مقابلے قرآن کے باصلاحیت نوجوانوں کی شناخت اور تربیت کے مرکزی مرکز میں بدل جائیں گے۔ ہمارا مقصد قراء و حفاظ کی ایک منظم اور متعہد نیٹ ورک تشکیل دینا، قومی سطح پر قراءت و حفظ کے معیار کو بلند کرنا، اور ایسی نسل تیار کرنا ہے جو فنون قراءت اور معارف قرآنی دونوں سے بخوبی آشنا ہو۔/
4308296