ایکنا: پہلے قومی مقابلہ "زینالاصوات" کا فائنل مرحلہ گزشتہ ہفتے قرآنی آہل بیت(ع) فاونڈیشن کی جانب سے مقدس شہر قم میں منعقد ہوا۔ اس پروگرام کا مقصد نوجوان قراء کی شناخت اور ان کی تربیت کرنا ہے تاکہ وہ تلاوتِ قرآن کے میدان میں اپنی صلاحیتوں کو نکھار سکیں۔ ملک بھر سے سینکڑوں نوجوان اور نو عمر قراء نے اس مقابلے میں شرکت کی۔
ان مقابلوں نے شرکاء کے انتخاب میں جدید طریقوں اور نئی اصناف کے اضافے کے ذریعے قومی قرآنی مقابلوں میں ایک نیا رجحان متعارف کرایا ہے۔
بین الاقوامی قرآنی جج کریم دولتی نے ایکنا کے نمائندے سے گفتگو میں کہا: یہ مقابلے قرآنی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے ایک انتہائی مؤثر اور طاقتور محرک ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: قرآن کریم کی تعلیم و تربیت پر ہر سطح پر توجہ دینا نہایت مفید، ضروری اور قابلِ حمایت عمل ہے۔ اس مقابلے میں خاص طور پر نئی اصناف اور شرکاء کے انتخاب کے جدید طریقوں میں جو جدتیں دیکھنے کو ملی ہیں، وہ قابلِ تحسین ہیں اور دیگر مقابلوں کو بھی ان سے رہنمائی حاصل کرنی چاہیے۔
کریم دولتی نے اس بات پر زور دیا کہ یہ مقابلے نوجوانوں کو قرآن سے جوڑنے میں بے مثال کردار ادا کرتے ہیں:
اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہماری نوجوان نسل قرآن سے زیادہ مانوس ہو، تو ہمیں ایک مضبوط محرک کی ضرورت ہے، اور مقابلے یہ کردار بخوبی ادا کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: مقابلے کے اختتام کے بعد بھی ہمارا کام ختم نہیں ہوتا۔ ہمیں اس پر غور کرنا چاہیے کہ نئی اصناف کس حد تک معاشرے میں پھیل سکتی ہیں اور کس طرح ان کی صلاحیتوں کو قرآن کی ثقافت کے فروغ میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ مقابلے ایک خوبصورت اور احیا کنندہ تحریک ثابت ہو سکتے ہیں، بالکل ویسے ہی جیسے ماضی میں قرآنی محافل اور مجالس میں دیکھا گیا تھا۔/
4308297