
ایکنا نیوز، جو خبر رساں ادارہ برناما سے نقل کی گئی ہے، یہ منصوبہ غزہ کے رہائشی عبدالرحمن کے تعاون سے مکمل کیا جائے گا، جو رستو کالج، شاہ عالم (ریاست سلانگور کے دارالحکومت) کے فارغالتحصیل اور قرآنِ کریم کی کتابت کے ماہر ہیں۔ وہ اس وقت غزہ ہی میں مقیم ہیں۔
منصوبے کے ذمہداران میں سے ایک، جسمی جوہری نے بتایا کہ قرآن کی کتابت اور اسلامی فنون کے اس مرکز کی تعمیر ملائیشیا کی انسانی امداد کی تنظیم MAHAR (ماہار)، Muslim CAIR Foundation اور HALUAN نامی ادارے کے تعاون سے کی جائے گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ منصوبہ عوامی عطیات کے ذریعے مالی معاونت حاصل کرے گا، اور اس کی مجموعی لاگت تقریباً 10 ملین ملائیشین رِنگِٹ کا اندازہ لگایا گیا ہے۔
جوہری کے مطابق، یہ 10 ملین رِنگِٹ عمارت کی تعمیر، تعلیمی اخراجات اور مواد کی فراہمی سمیت مجموعی لاگت کا اندازہ ہے۔ غزہ میں مناسب جگہ ملتے ہی قرآن کی کتابت اور خوشنویسی کے کورسز فوری طور پر شروع کر دیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ غزہ کے باشندوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے، اور ایک ایسے مرکز کی تعمیر کا مقصد رکھتا ہے جس میں مختلف سہولیات جیسے مطالعہ گاہیں، تربیتی کورسز اور لائبریری شامل ہو۔ یہ مرکز فلسطین کی ثقافت اور فنون کے تحفظ میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔
جسمی جوہری، جو MAHAR کے سربراہ بھی ہیں، نے کہا کہ یہ منصوبہ محض ایک عمارت تعمیر کرنا نہیں ہے، بلکہ یہ ایمان کی قوت کی علامت اور اس بات کا اظہار ہے کہ غزہ کی بحالی فلسطینی ثقافت کو مدنظر رکھ کر ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا طریقہ ہے کہ ہم غزہ کے ساتھ اپنی حمایت جاری رکھیں اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک علمی و فنی مرکز تعمیر کریں۔
آخر میں انہوں نے اس منصوبے کی کامیابی کے لیے ملائیشیائی اداروں اور عوام کے تعاون یا حمایت کا خیرمقدم کیا۔
4316892