غزہ میں مشکلات کے باجود حفظ کلاسز کا سلسلہ جاری

IQNA

غزہ میں مشکلات کے باجود حفظ کلاسز کا سلسلہ جاری

7:18 - December 10, 2025
خبر کا کوڈ: 3519628
ایکنا: پابندیوں اور سہولتوں کی شدید کمی کے باوجود قرآن سیکھنے اور حفظ کرنے کے شوق میں کمی نہیں آئی اور قرآنی مراکز، حلقوں اور حفظِ قرآن کی کلاسوں میں شرکت جاری ہیں۔

ایکنا نیوز، الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل کی جانب سے غزہ پٹی کے خلاف جنگ کے دوران 1100 سے زائد مساجد کی منظم تباہی کے باوجود، غزہ شہر میں عائشہ قرآنی مرکز نے اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کر دی ہیں اور لڑکیوں اور لڑکوں کے لیے حفظِ قرآن کی کلاسیں اور تعلیمی کورسز منعقد کر رہا ہے۔
اس مرکز کے ایک کارکن نے بتایا کہ بمباری اور غزہ کے رہائشیوں کی شہادتوں کے باوجود وہ اب بھی قائم ہیں اور انہوں نے شمالی غزہ کو نہیں چھوڑا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ اپنے طلبہ اور رضائے الٰہی کی خاطر اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں، حالانکہ جگہ محدود ہے اور قرآن کے نسخوں سمیت ضروری سامان کی فراہمی پر قابض قوتوں کی پابندیوں کے باعث وسائل انتہائی کم ہیں۔
اس قرآن مدرس نے مزید کہا: ہم امید کرتے ہیں کہ کوئی ہماری مالی مدد کرے، اور ان شاء الله اس کا ثواب ہم دونوں کو ملے گا۔
اس قرآنی مرکز کی کارکن نے یہ بھی کہا کہ گلیوں میں فائرنگ کے خطرات کے باوجود وہ شیخ عجلین کے علاقے سے یہاں آتی ہیں اور خوف نے انہیں طلبہ کو قرآن حفظ کرنے کی ترغیب دینے سے نہیں روکا۔ انہوں نے کہا: خدا ہمارا محافظ ہے اور وہ ہمارے ساتھ ہے۔
فلسطینی طالبہ اور حافظۂ قرآن سندس الخولی نے بتایا کہ جنگ کے دوران تعلیمی نظام میں خلل، اور مساجد و مدارس کی تباہی کے بعد، اس مرکز نے چھوٹے قرآنی حلقے قائم کیے تاکہ اس خلا کو پُر کیا جا سکے۔اس نے بتایا کہ مرکز کے چھوٹا ہونے اور وسائل کی کمی کے باوجود، اس نے ڈیڑھ سال کے اندر کئی خواتین حافظات کو فارغ التحصیل کیا ہے۔
سندس نے مزید کہا کہ وہ گولہ باری کی آوازوں، غزہ کے علاقوں کی تباہی اور مرکز کی وقتاً فوقتاً تعطیلی کے باوجود، بچپن سے قرآن حفظ کرتی رہی اور مکمل قرآن حفظ کرنے میں کامیاب ہوئی۔
آخر میں اس نے دنیا بھر کے مسلمانوں سے اپیل کی کہ قرآن اور نماز کو مضبوطی سے تھامے رکھیں۔اور یہ کہ فتح اللہ کی جانب سے ہوتی ہے اور دین وہ چیز ہے جو زندگی میں باقی رہتی ہے۔/
4321834

ٹیگس: قرآن
نظرات بینندگان
captcha